بلوچستان سے پانچ ہندو بچے اغوا
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع جعفرآبد سے نامعلوم مسلح افراد نے ہندو برادری کے پانچ بچوں کو اغوا کر لیا۔
ڈپٹی کمشنر جعفرآبد سید ظفر علی شاہ نے بذریعہ ٹیلی فون ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ بچوں کو بدھ ڈیرہ الہ یار کے قریب سے اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ اسکول جا رہے تھے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا میں مبینہ طور پر ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن کا تعلق مقامی قبیلے سے ہے۔
ضلعی پولیس افسر جعفرآباد سید اشفاق احمد نے بتایا کہ بچوں کی عمریں پانچ سے دس سال کے درمیان ہیں جبکہ بچوں کے اغوا کے شبے میں ایک مقامی صحافی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ مسلح افراد نے بچوں کو سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں منتقل کردیا ہے تاہم ہم بہت جلد بچوں کو بخیروعافیت بازیاب کرا لیں گے۔
ان بچوں کا تعلق بلوچستان کے علاقے ڈیرہ الہ یار میں رہائش پذیر قدیم ہندو برادری سے ہے اور یہ لڑکے لڑکیاں مشہور و معروف تاجر اور نیوز پیپر ایجنٹ سیٹھ بھوج راج کے بچے ہیں۔
بلوچستان پولیس نے بچوں کی بازیابی کے لیے رتو ڈیرو پولیس سے رابطہ کیا ہے۔ ابھی اس بات کی تصدیق ہونا باقی ہے کہ آیا یہ خاندانی تنازع ہے یا بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا ہے کیونکہ ابھی تک کسی بھی گروپ یا شخص نے بچوں کے اغوا کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
جعفرآباد صوبہ بلوچستان کے حساس ترین اضلاع میں سے ایک ہے۔ اس ضلع سے اس سے قبل بھی اغوا کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں جہاں اغوا کار بھاری تاوان کی وصولی کے بعد مغوی کو چھوڑ دیتے ہیں۔