شام: حلب کا تاریخی ہوٹل دھماکے سے تباہ
بیروت: شامی باغیوں نے جمعرات کو شام کے شمالی شہر حلب کا لگژری تاریخی ہوٹل دھماکے سے اڑادیا ہے جو اب ایک فوجی مرکز میں تبدیل ہوچکا تھا۔
سرکاری ٹیلی ویژن نے مشہور کارلٹن سٹاڈل ہوٹل پر دھماکے میں ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس سے روڈ کے فاصلے پر ایک تاریخی قلعہ بھی ہے جسے یونیسکو نے تاریخی ورثہ قرار دیا ہے۔
تاہم انسانی حقوق کے رضا کاروں نے کہا ہے کہ دھماکے میں 14 فوجی اور حکومت کی حامی ملیشیا کے ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔
برطانوی انسانی حقوق کے مبصروں نے کہا کہ دھماکا اتنا طاقتور تھا کہ اس کی آواز شہر میں دور تک سنی گئی۔
انہوں نے کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اسلامی بٹالین نے کارلٹن ہوٹل کے نیچے موجود سرنگوں میں بارودی مواد بچھاکر اسے تباہ کیا تھا۔ ان کا ہدف سرکاری افواج تھیں جن کی بڑی تعداد اب اس ہوٹل میں موجود رہتی ہے گویا کہ یہ کوئی فوجی اڈہ ہو۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے ڈائریکٹر عبد الرحمان نے کہا کہ دھماکے میں 14 سرکاری فوجی اور حکومت کی حامی ملیشیا کے ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔
شام کے سب سے بڑے باغی اتحاد، اسلامی فرنٹ کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو حلب سے انٹرنیٹ پر بتایا کہ حملہ ان کے جنگجوؤں نے کیا ہے۔
گروپ نے سماجی رابطے کے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دھماکے کے بعد دھواں اور دھول کے بادل آسمان کی طرف اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ ہوٹل مارچ دوہزارگیارہ میں شروع ہونے والی بغاوت سے کچھ عرصہ قبل کھولا گیا تھا اور اسے انیسویں صدی کے ایک ہسپتال کی تزئیں و آرائش کے بعد بنایا گیا تھا۔ اب یہ مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
براڈکاسٹر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا نشانہ پرانے شہر میں تاریخی کارلٹن ہوٹل تھا، انہوں نے کہا کہ دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ اس کے نتیجے میں ہوٹل اور قریبی کئی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جن کی اپنی تاریخی اہمیت تھی۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا کہ باغیوں نے ہوٹل کو نشانہ بنایا ،باغیوں نے فروری میں اسی طرح کی ایک کوشش کی تھی لیکن عمارت کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہی تھی۔