'اجمل قصاب زندہ ہے'
راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ممبئی حملہ کیس کے گواہ استاد مدثر نے انکشاف کیا ہے کہ اجمل قصاب زندہ ہے اور اگر عدالت چاہیے تو وہ انہیں پیش بھی کرسکتے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ممبئی حملہ کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی جس میں مقدمے میں ایک گواہ استاد مدثر پیش ہوئے۔
استاد مدثر نے عدالت میں اپنے اسکول کا پرائمری رجسڑ بھی پیش کیا جس میں اجمل قصاب کے اسکول داخلے اورچھوڑنےکی معلومات درج تھیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جس اجمل قصاب کو ہندوستان میں پھانسی دی گئی تھی وہ اسے نہیں جانتے۔
یاد رہے کہ 26 نومبر 2008ء میں ہونے والے ممبئی حملوں کے مرکزی ملزم اجمل قصاب کو 21 نمبر 2012 کو پھانسی دے دی گئی تھی۔
اجمل پر الزم تھا کہ وہ 26 نومبر 2008ء کو اپنے دس ساتھیوں کے ہمراہ سمندر کے راستے ہندوستانی شہر ممبئی میں داخل ہوئے تھے اور شیواجی ریلوے اسٹیشن، تاج ہوٹل سمیت شہر میں مختلف جگہوں پر حملے کیے تھے جس میں تقریباً 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کیس کی سماعت کےدوران جب عدالت کی جانب سے ان سے استفثار کیا گیا کہ وہ کب اجمل قصاب سے ملے ہیں تو مدثر کا کہنا تھا کہ وہ اجمل قصاب سے چند روز قبل ملے ہیں اور وہ زندہ ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں