تھائی وزیراعظم عہدے سے برطرف
بینکاک: تھائی لینڈ کی ایک عدالت نے بدھ کو طاقت کے غلط استعمال پر وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کو برطرف کردیا ہے۔
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت کے ایک جج نے ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران کہا کہ ینگ لک کو طاقت کے غلط استعمال کے باعث برطرف کیا گیا ہے اور اب وہ نگراں وزیراعظم نہیں رہ سکتیں۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق کابینہ کے ان اراکین جنہوں نے ینگ لک کے فیصلوں میں ان کا ساتھ دیا انہیں بھی برطرف کیا جائے۔
دوسری جانب تھائی کابینہ نے ینگ لک کو برطرف کیے جانے کے کچھ دیر بعد ہی نیا وزیراعظم مقرر کردیا۔
نائب وزیراعظم پھونگتھیپ کھیپکنجانا نے بتایا کہ کابینہ نے نیوتمرونگ بونسونگ پیسان کو نگراں وزیراعظم مقرر کرنے پر اتقاق کرلیا ہے۔
تھائی لینڈ میں معزول وزیر اعظم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ینگ لک شناوترا کے بھائی اور سابق جلاوطن وزیر اعظم تھاکسن شناوترا کے خلاف کرپشن کے تمام تر مقدمات کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا گیا۔
ایمنسٹی بل سینٹ نے منظور کرلیا جس کے ساتھ ہی عوام کی جانب سے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے اور فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ زور پکڑگیا۔
ینگ لک کے انکار پر احتجاجی مظاہروں اور پر تشدد واقعات کی ایسی لہر اُٹھی جس نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
مظاہرین نے مہینوں حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔
فروری میں انتخابات کا انعقاد کیا گیا تاہم دھاندلی کی شکایات کے بعد عدالت نے انہیں بھی کالعدم قرار دے دیا۔
گزشتہ ماہ سینیٹرز کے ایک گروپ نے ینگ لک شناوترا کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی جس میں کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے الزامات عائد کیے گئے تھے۔