' فور جی سروس کیلیے وارد کے لائسنس میں تبدیلی ضروری'

شائع May 5, 2014
۔— رائٹرز فائل فوٹو
۔— رائٹرز فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وارد ٹیلی کام کی درخواست پر اعتراضات کرتے ہوئے انہیں ملک میں فور جی ایل ٹی ای سروس شروع کرنے کے لیے از سر نو درخواست جمع کرانے کو کہا ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ فور جی ایل ٹی ای سروس شروع کرنے کے لیے وارد کے لائسنس میں تبدیلیاں ضروری ہیں۔

پی ٹی اے نے تئیس اپریل کو تھری اور فور جی لائسنسوں کی نیلامی کی تھی، تاہم وارد نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

وارد پہلے ہی فور جی سروس چلانے کے لیے مطلوبہ اسپکیٹرم حاصل کر چکا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی اے نے پیر کو ایک ملاقات میں وارد ٹیلی کام کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد اپنے فیصلے میں درخواست کو نامکمل قرار دیا۔

پی ٹی اے نے وارد کے زیر استعمال اسپیکٹرم کی تفصیلات مانگنے کے علاوہ وارد سے کہا ہے کہ وہ فور جی ایل ٹی ای سروس کے لیے تازہ درخواست دیں۔

پی ٹی اے نے ایک جاری بیان میں بتایا کہ انہیں وارد سے ایک خط موصول ہوا تھا جس میں ٹیلی کام کمپنی نے 2004 میں جاری ہونے والے موجودہ سیلولر موبائل لائسنس کے تحت یہ سروس شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

پی ٹی اے ترجمان کے مطابق اتھارٹی موجودہ ریگولیٹری فریم ورک اور متعلقہ لائسنس شقوں کی بنیاد پروارد کی درخواست کا جائزہ لے رہی ہے ۔

کمپنی کا موجودہ لائسنس ٹیکنالوجی نیوٹرل ہے لیکن سروس نیوٹرل نہیں، جس کے مطلب ہے کہ کمپنی کونئی سروسز شروع کرنے سے پہلے اس کی تفصیلات شیئر کرنا ضروری ہے۔

دوسری سیلولر کمپنیوں کی جانب سے مجموعی طور پر 1.12 ارب ڈالرز مالیت کے تھری اور فور جی لائسنسوں کی خریداری کے بعد ، ان کے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پی ٹی اے وارد کی درخواست پر عمل درآمد موخر کر سکتی ہے۔

زونگ اور دوسری سیلولر کمپنیوں نے بھاری قیمتوں پر لائسنس خریدنے کے بعد پی ٹی اے کے فیصلے پر شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025