ٹی ٹی پی میں کوئی گروہ بندی نہیں، مولانا یوسف
حیدر آباد: کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی مذاکراتی کمیٹی کے ایک رکن مولانا یوسف شاہ نے عسکریت پسندوں میں گروہ بندی کی تردید کر دی۔
شاہ کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی میں شامل تمام گروپ حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے حامی ہیں۔
جمعہ کو حیدر آباد میں جامعہ اشرفیہ لیاقت کالونی میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی ایک تحریک اور اس میں شامل تمام گروہ ملا فضل اللہ کو اپنا امیر سمجھتے ہیں۔
انہوں نے شکایت کی کہ پچھلے ہفتے ،دس دنوں میں مذکرات کے حوالے سے وہ سنجیدگی نظر نہیں آ رہی جواس عمل کے شروع میں ظاہر ہو رہی تھی۔
شاہ کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کو باغی نہ قرار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ پچھلے بارہ سالوں سے جاری ہے اور اس عرصے میں ساٹھ سے ستر ہزار جانوں کا نقصان ہوا، سولہ لاکھ لوگ بے گھر جبکہ باون ہزار مکانات اور سات سو مساجد تباہ ہوئیں۔
'یہ معاملہ راتوں رات حل نہیں کیا جا سکتا، یہ محض دو لوگوں کا آپسی مسئلہ نہیں'۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کے سیکریٹری اور حکومتی کمیٹی کے رکن فواد حسین فواد کی برطانیہ سے واپسی کے بعد مذاکرات کا اگلا مرحلہ چار یا پانچ مئی سے شروع ہو سکتا ہے۔
'ہم نے دونوں فریقین سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے اور صرف بات چیت پر توجہ دینے کی درخواست کی ہے'۔
'ہم نے دونوں سے کہا ہے کہ بات چیت کے اگلے مرحلے میں وہ اپنے اپنے مطالبات سامنے رکھیں'۔
انہوں نے تصدیق کی کہ مذاکرات کا اگلا مرحلہ قبائلی علاقے میں ہو گا جبکہ ٹی ٹی پی کی سیاسی شوری کے سربراہ قاری شکیل حقانی گروپ کی نمائندگی کریں گے۔