• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

ڈیرہ اسماعیل خان: نالے میں شامل زہریلے کیمیکل سے10 افراد ہلاک

شائع May 2, 2014
ڈیرہ اسماعیل خان میں نالے میں زہریلے کیمیکل سے دس افراد ہلاک۔ فائل تصویر
ڈیرہ اسماعیل خان میں نالے میں زہریلے کیمیکل سے دس افراد ہلاک۔ فائل تصویر

ڈیرہ اسماعیل خان: صنعتوں سے نکلنے والے فضلے سے آلودہ ہونے والے نالے سے گزرتے ہوئے دس افراد ہلاک اور دیگر آٹھ افراد بے ہوش ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ آلودہ پانی کے پاس سے گزررہے تھے جس میں قریبی صنعتوں خصوصاً چشمہ شوگر ملز ٹو سے صنعتی فضلہ اور آلودہ پانی شامل ہوتا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک نے اس سانحے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمے داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا اعلان کیا تھا۔

مقامی پولیس نے بتایا کہ چشمہ ٹو شوگر ملز اور دیگر صنعتوں سے خارج ہونے والی آلودگیوں کا فضلہ اس نالے میں گرتا ہے جسے سیوریج لائن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہاں سے گزرنے والے دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

علاقے میں ایک ہومیوپیتھک کلینک چلانے والے ڈاکٹر جہانگیر نے بتایا ، ' مرنے والوں کی اکثریت سانس گھٹنے سے دم توڑگئی ہے کیونکہ کیمیکل کی وجہ سے آکسیجن کی کمی ہوگئی تھی اور وہاں سے گزرنے والے دس افراد بے ہوش ہو ہو کر نالے میں گر کر مرتے رہے۔'

روزانہ کی بنیاد پر لوگ رمک کے علاقے پلوں میں واقع اس آبی راستے کو کھیتی باڑی یا ضروری کام پر جانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ نالہ دوفٹ سے بھی کم گہرا ہے جبکہ اس میں قریبی کارخانوں کا آلودہ پانی شامل ہوتا رہتا ہے اور لوگ اسے پیدل ہی استعمال کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جہانگیر کے مطابق آٹھ افراد کو پروا کے تحصیل ہسپتال میں لے جایا گیا ہے کیونکہ علاقے میں کوئی کلینک نہیں اور انہیں فوری آکسیجن کی ضرورت تھی۔

پروا پولیس اسٹیشن میں رپورٹنگ افسر نے بتایا کہ پہلے ایک بچی بےہوش ہوکر نالے میں گری تھی، اس کے بعد ایک کے بعد ایک لوگ اسے بچانے کیلئے جاتے رہے اور ہلاک ہوتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہاں مزید اموات ہوئی ہیں اور کچھ مزید لوگ بھی بے ہوشی کے بعد گرے ہیں لیکن اس کی حتمی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

پروا ہسپتال کےافسر محمد نواز نے ڈان ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ لوگ کچےکےعلاقے سے رمک بازار تک جانے کیلئے یہ راستہ استعمال کرتے ہیں اور وہ کیمیکل کی وجہ سے بے ہوش ہوکر گرے تھے اور ان کی اموات بھی دم گھٹنے سے واقع ہوئی ہے۔ ان کے مطابق دولاشیں برآمد ہوچکی ہیں اور پندرہ بےہوش افراد کو ہسپتال لایا گیا ہے۔ ان کے مطابق مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد بھی شامل ہیں۔

اس دوران وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخواہ، پرویز خٹک نے تمام معاملے کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔ اس میں فیکٹریوں کی جانب سے غفلت کی تحقیقات کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024