• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm

رقص کا عالمی دن

شائع April 29, 2014
بیلے ڈانس پرفارمنس کا اچھوتا انداز۔- اے ایف پی فوٹو
بیلے ڈانس پرفارمنس کا اچھوتا انداز۔- اے ایف پی فوٹو

آج رقص کا عالمی دن منایا جا رہا ہے- مگر ہمارے ہاں اس بات کی کیا اہمیت ہے؟

ہمارے ہاں توہر وہ چیز جو فطرت کے قریب ہو، اسے کچھ اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا جب کہ رقص کو اعضاء کی شاعری کہا جاتا ہے۔

اور شاعری سے زیادہ انسان کے اندر گداز پیدا کرنے چیز کیا ہو گی!۔

رقص انسانی فطرت میں شامل ہے، انسان کی سرشت کا حصّہ ہے، رقص کے لئے بنیادی تقاضہ لے اور تال کا ہونا ہے اور کائنات میں کون سی ایسی شے ہوگی جس میں ردھم نہ ہو، جس میں غنائیت نہ ہو، جس میں حرکت نہ ہو؟

رقص کی مختلف شکلیں ہیں، یہ خوشی کے موقع پر بھی کیا جاتا ہے اور وجدان کی کیفیت میں بھی۔

ہماری صوفی روایت اور تہذیب میں بھی رقص اپنے تمام تر دلفریب پہلوؤں کے ساتھ موجود ہے۔

اگر آپ کو کسی صوفی بزرگ کے عرس میں شریک ہونے کا اتفاق ہوا ہو تو آپ جان گئے ہوں گے کہ ایسے مقام پر رقص کرنا عقیدت کا ایک ایسا اظہار ہوتا ہے جس میں رقص کرنے والا دنیا تو کیا اپنے آپ کو بھی فراموش کر دیتا ہے، یعنی رقص ایک طرح کی نفی ذات بھی ہے۔

شاعر تشنہ بریلوی کہتے ہیں۔۔

دنیا ہے آج تشنہ_ دیدار ناچیے

محفل کو چھوڑ کر سرِ بازار ناچیے

اُلٹا پڑا ہے مصر کا بازار ناچیے

یوسف ہے آج خود ہی خریدار ناچیے

یہ جو خود خریدار ہونے کی بات ہے یہی رقص کا اصل ہے، یعنی انسان اپنے آپ کو ایک ایسی دنیا میں لے چلے جہاں دوسروں کا وجود اور آپ کا وجد ہم معنی ہوجائیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

syeda sehr Apr 29, 2014 05:08pm
aap ne ahmiyat ki baat ki hai k hum log es chez ko ahmiyat ni dety but ahmiyat deny k liye awareness ki zrurt hoti hai jiski humari qom mein qillat pai jati hai and humari qom limit mein reh kr sochti hai tbhi wo es tarah ki chezon ko importance ni deti SEHR

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025