حکومت اور طالبان کمیٹی، جنگ بندی پر متفق
اسلام آباد: حکومت اور پاکستانی طالبان مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے بدھ کو جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے ۔
پنجاب ہاوس میں ہونے والے حکومت اورطالبان مذاکراتی کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں غیر عسکری طالبان قیدیوں کی رہائی، فائر بندی میں توسیع اور پیس زون کا قیام اجلاس کا ایجنڈا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی صدارت میں طالبان کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد مشترکہ کمیٹیوں کا یہ پہلا اجلاس تھا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، تحریک طالبان پاکستان مذاکراتی 'کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دونوں اطراف اعتماد اور بھروسے کی فضا موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں نے تحفظات سے نمٹنے کے لیئے ایک نئی ذیلی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا۔
جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کی کمیٹی اس ہفتے طالبان شورٰی سے ملاقات کرنے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں امن کی بحالی کے لیئے طالبان رہنماؤں سے مثبت اقدامات کرنے کا کہیں گے۔
اس سے پہلے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا تھا کہ اجلاس میں امن عمل کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایک دوسرے اہلکار نے بتایا کہ طالبان کے جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے کے اعلان کے باوجود حکومت نے خیر سگالی کے جزبے کے تحت انیس غیر عسکریت پسند طالبان قیدی رہا کیئے تھے۔
پہلے اجلاس کے آغاز پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مذاکرات میں کوئی تعطل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تاخیر غیر متعلقہ مسائل کی وجہ سے تھی۔
اجلاس شروع ہونے سے پہلے، چوہدری نثار نے بات چیت کی تازہ ترین پیشرفت کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کو آگاہ کیا۔