• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

فیصل رضا عابدی کا استعفیٰ منظور

شائع April 17, 2014
سینیٹر فیصل رضا عابدی—فائل فوٹو۔
سینیٹر فیصل رضا عابدی—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: سینیٹر فیصل رضا عابدی نے جمعرات کے روز ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو اپنا استعفی پیش کردیا جسے منظور کرلیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ کی صدارت میں جاری ہے۔

اجلاس کے دوران فیصل رضا عابدی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو استعفی پیش کردیا ہے۔

اس موقع پر مستعفی ہونے والے فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مضبوط ہے ہم جیسے لوگ اس کو برباد کرتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے خلاف اپنا مضبوط کیس سینیٹ میں دائر کیا، 3 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن پیش نہ ہوئی ۔

انہوں نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر سینیٹرز کو انصاف نہیں دینا تو یہاں کیوں ڈراما لگایا گیا ہے۔

سینیٹ کے اجلاس میں فیصل رضا عابدی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے گزشتہ روز استعفی طلب کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی قیادت کے فیصلے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ۔

فیصل رضا عابدی نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا چیئرمین سینیٹ کی بھی کوئی زبان ہے ؟؟ بتائیں کہ رپورٹ دے سکتے ہیں یا نہیں ۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ نے فیصل رضا عابدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تشریف رکھیں کوئی ضمنی سوال ہے تو کریں ۔

فیصل رضا عابدی کی تقریر کے دوران ڈپٹی چیئرمین انہیں ٹوکتے رہے ۔ استعفی دینے کے بعد فیصل رضا عابدی ایوان سے چلے گئے ۔

فیصل رضا عابدی نے کہا کہ افتخار چوہدری کے خلاف اپنا مضبوط کیس سینیٹ میں دائر کیا۔ ،3 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن پیش نہ ہوئی ۔کہتے ہیں سینیٹرز کو انصاف نہیں دینا تو یہاں کیوں ڈراما لگایا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Apr 17, 2014 11:02pm
فیصل‏ ‏رضا‏ ‏پی‏ ‏پی‏ ‏پی‏ ‏کی‏ ‏وجہ‏ ‏سنیٹر‏ ‏بنا‏ ‏تھا‏ ‏نہ‏ ‏کہ‏ ‏ازاد‏ ‏حیثیت‏‏ ‏میں‏ ‏ھم‏ ‏پیپلز‏ ‏پارٹی‏ ‏کی‏ ‏اس‏ ‏فیصلے‏ ‏کی‏ ‏بھرپور‏ ‏حمایت‏ ‏کرتے‏ ‏ھیں‏ ‏یہ‏ ‏پاکستان‏ ‏کی‏ ‏سیاسی‏ ‏تاریح‏ ‏میں‏ ‏ایک‏ ‏درست‏ ‏اور‏ ‏اصولی‏ ‏فیصلہ‏ ‏ھے‏ ‏ اب‏ ‏ھم‏ ‏عوامی‏ ‏نیشنل‏ ‏پارٹی‏ ‏سے‏ ‏بھی‏ ‏اعظم‏ ‏ھوتی‏ ‏کے‏ ‏حوالے‏ ‏اس‏ ‏قسم‏ ‏کے‏ ‏فیصلے‏ ‏کے‏ ‏منتظر‏ ‏ھونگے‏ ‏ ‏

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024