• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

نائیجیریا: بس اسٹیشن پر دھماکا 71 افراد ہلاک

شائع April 14, 2014
بم ماہرین ابوجا میں جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہے ہیں، فوٹو، رائٹرز۔۔۔
بم ماہرین ابوجا میں جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہے ہیں، فوٹو، رائٹرز۔۔۔

ابوجا: دارالحکومت کے مضافات میں پیر کو صبح کے وقت پر ہجوم بس اسٹیشن میں دھماکے کے نتیجے میں اکہتر افراد ہلاک ہو گئے۔ ابوجا میں ہونے والے دھماکے کے باعث مذہبی شورش کے پھیلاؤ کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

فوری طور پر اس دھماکے کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم مذہب پسند شمال مغرب میں کافی فعال ہیں اور اس طرح بوکو حرم کے ملوث ہونے کو خارج از امکان نہیں کیا جاسکتا۔

بوکو حرم افریقہ میں تیل پیدا کرنے والے اہم ملک ، نائجیریا میں اسلامی خلافت کا تقاضہ کرتی رہی ہے اور اسی کیلئے مسلح جدوجہد کررہی ہے

پولیس کے مطابق دھماکے میں کم از کم اکہتر افراد ہلاک اور ایک سو چوبیس زخمی ہوئے ہیں، دو سالوں میں وفاقی دارالحکومت میں یہ پہلا حملہ کیا گیا ہے۔

سرچ اینڈ ریسکیو ڈائریکٹر ائیر کموڈور چارلس اوٹیگبیج نے کہا ہے کہ سیکورٹی ماہرین نے بتایا کہ مشتبہ بارودی مواد گاڑی کے اندر رکھا گیا تھا۔

بس اسٹیشن مرکزی ابوجا کے جنوب مشرق میں آٹھ کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ یہاں کی آبادی نسلی اور عقیدے کے لحاظ سے فرق رکھتی ہے اور یہ ایک غریب علاقہ ہے۔

بم متاثرہ ممی ڈینیل نے بتایا کہ میں بس کا انتظار کر رہی تھی جب میں نے دھماکے کی آواز سنی اور دھواں اٹھتا ہوا دیکھا، انہوں نے کہا کہ دھماکے سے میرا بازو زخمی ہو گیا۔

لوگ گھبراہٹ میں دوڑ رہے تھے زمین پر ہر طرف خون پڑا تھا جبکہ سیکورٹی فورسز لوگوں کو وہاں سے ہٹانے کی جدوجہد کر رہی تھی جبکہ فائر فائٹر کا عملہ مسافروں کی جلی ہوئی لاشوں کو نکال رہا تھا۔

ایک شخص نے بتایا کہ یہ میرے دوست کی باقیات ہیں، وہ ایک خون آلود شرٹ تھامے ہوئے تھا ان کی جیب میں اس کا سفری ٹکٹ تھا۔

بوکو حرم نے سال 2009 میں بغاوت کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد نائجیریا میں ہلاک ہوچکےہیں، بوکو حرم حکومت نواز شہریوں اور سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

نائجیریا کی فوج نے گزشتہ سال مئی میں بوکو حرم کیخلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا شمال مشرق کےبڑےعلاقوں میں وہ موجود تھے اور انہیں کیمرون کی سرحد کی جانب دھکیلا گیا۔ اوربوکوحرم وہاں سے حملےکررہی ہے اور اب تک حکومت کیلئے اہم خطرہ بنی ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024