پاکستان عالمی بانڈ مارکیٹ میں دوبارہ داخل
اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مارکیٹ میں مجموعی طور پر دو ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈز جاری کر دیئے.
انٹرنیشنل بانڈ مارکیٹ میں 7 سال کے عرصہ کے بعد پاکستان کو تاریخی واپسی پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی، بانڈز کی مد میں 50 کروڑ ڈالر کی توقعات تھیں.
بانڈز کی خریداری کے چار سو آرڈرز موصول ہوئے، ایک ایک ارب ڈالر کے بانڈز پانچ اور دس سال کی مدت کے لئے جاری کئے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان کے مطابق پانچ سال کے لئے بانڈ 59 فیصد امریکہ اور 19 فیصد برطانیہ، 10 فیصد یورپ، 10 فیصد ایشیاء اور دیگر کے لئے دو فیصد جاری ہوئے۔
پانچ سالہ بانڈز کا 84 فیصد فنڈ منیجرز، 8 فیصد بینکوں، 7 فیصد حفاظتی فنڈز اور ایک فیصد انشورنس کمپنی یا پنشن فنڈز سے متعلق ہے۔
دس سالہ بانڈز 61 فیصد امریکہ، 21 فیصد برطانیہ، 12 فیصد یورپ، 5 فیصد ایشیاء و مشرق وسطیٰ اور ایک فیصد دیگر کے لئے جاری ہوئے۔
دس سالہ بانڈز کا 86 فیصد فنڈز منیجر، 9 فیصد حفاظتی فنڈز، چار فیصد بینکوں اور ایک فیصد انشورنس کمپنی یا پنشن فنڈز سے متعلق ہے۔
حکومت پاکستان نے یورو بانڈز کے اجراء کے سلسلے میں عالمی سطح پر بھرپور روڈ شوز کا اہتمام کیا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کی سربراہی میں دبئی، لندن اور نیویارک میں بانڈز کی تعارفی تقاریب ہوئیں.
جبکہ وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کی سربراہی میں سنگاپور، ہانگ، لاس اینجلس، سان فرانسسکو اور بوسٹن میں بانڈز کی تعارفی تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
چار روزہ روڈ شوز کے دوران پاکستانی وفود نے سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستانی معیشت میں جدید رجحانات، حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈا اور ترجیحات سے آگاہ کیا۔
ترجمان کے مطابق عالمی مالیاتی مارکیٹوں میں سات سال کے بعد بانڈز کے اجراء کے ذریعے کامیاب واپسی پاکستان کی حکومت کی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاس ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مختلف سرمایہ کاروں سے فنانسنگ کا حصول تمام شراکت داروں کے لئے ایک مثبت اشارہ ہے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول کا درست جائزہ لینے کا موقع ملے گا اور مارکیٹ تک رسائی آسان ہو گی۔