• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ریپ کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ لازمی ، قرارداد منظور

شائع June 11, 2013

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے آبرو ریزی میں ڈی این اے شہادت نہ ماننے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔فائل تصویر

کراچی: سندھ اسمبلی میں ریپ کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے پر متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی گئی ہے.

یہ قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم پی اے، شرمیلا فاروقی کی طرف سے پیش کی گئی۔

یاد رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے ایک بیان میں یہ واضح کیا تھا  کہ ڈی این اے ٹیسٹ جنسی زیادتی کے مقدمات میں بنیادی ثبوت کے طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ لیکن اسے جرم کی تصدیق کے لیے معاون ثبوت کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کی اس تجویز پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کیا تھا کہ ڈی این اے معائنے کے نتائج کو جنسی تشدد کے واقعات میں بنیادی شہادت کے طور پر قبول نہیں کیا جاسکتا۔ ایچ آر سی پی نے اس بیان کو مایوس کن اور جنسی تشدد کے متاثرین کے لیے ظالمانہ قرار دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

taaro Jun 11, 2013 05:55pm
sarmela faroqi ka koie rep kare wo kiya dna test karwae ge begert hukmrano ke begrt sooch

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024