اسلامی نظریاتی کونسل ختم کرنے کا مطالبہ
کراچی: سندھ اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کونسل کی سفارشات ختم کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق پیر کو سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔
سندھ اسمبلی میں خواتین سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور وفاق سے مطالبہ کیا گیا کہ کم عمری کی شادی، ڈی این اے ٹیسٹ سے متعلق عملدرآمد روکا جائے۔
اجلاس میں پاکستان ملسم لیگ - فنکشنل کی رکن اسمبلی مہتاب اختر راشدی نے قرارداد پیش کی۔
سندھ اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کونسل کی سفارشات ختم کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
یاد رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے کم عمری میں شادی پر پابندی کو غیر اسلامی قرار دے دیا تھا۔
گیارہ مارچ کو کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر کہا گیا کہ بچوں کی شادی کے لیے کم سے کم عمرکا تعین نہیں کیا جاسکتا۔
اس سے ایک دن قبل ہی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا تھا کہ پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کے قوانین مذہبی اصولوں کے خلاف ہیں۔
پاکستانی قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کو دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’’شریعت اجازت دیتی ہے کہ کوئی شخص ایک سے زیادہ شادی کرسکتا ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس قانون میں ترمیم کرے۔‘‘
گزشتہ دنوں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اسلامی نظریاتی کونسل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ 'بدقسمتی سے اسلامی نظریاتی کونسل، طالبان کی روایات کو قوت بخش رہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ’’1978ء میں اسلامی نظریاتی کونسل نے سفارش کی تھی کہ پاکستان کے قومی پرچم پر ’کلمہ طیّبہ‘ تحریر ہونا چاہیٔے، اور بعد میں مجاہدین نے اس خیال کو مستعار لے لیا۔
تبصرے (1) بند ہیں