دوسروں کے تنازعات میں مداخلت قبول نہیں، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے زور دیا ہے کہ دوسرے ممالک کے تنازعات میں مداخلت پاکستان کے لیئے نا قابل قبول ہے۔
بظاہر شامی تنازعے کا حوالہ دیتے ہوئے، خورشید شاہ نے کہا کہ اس سے بہتر ہوگا کہ جنگ ذدہ ملک میں انسانی مدد فراہم کی جائے۔
ڈان نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار اپوزیشن رہنما نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان مسلم لیگ۔ قائد (پی ایم ایل۔ کیو) کی پارلیمانی پارٹیوں کے مشترکہ اجلاس سے منگل کو اسلام آباد میں کیا۔
مشترکہ اجلاس میں جاری حکومت طالبان مذاکراتی عمل، چار مارچ کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ پر حملہ اور ملکی سیاسی اور سیکورٹی صورتحال زیر غور آئے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اندر مشترکہ حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا. انہوں نے سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو دی گئی 1.5 ارب ڈالر کی امداد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا.
ریٹائرڈ فوجی افسران کی براہ راست یا بالواسطہ طور پر شام بھیجے جانے کی رپورٹ کے بارے میں، تین جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت نے شام فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا تو اس طرح کے اقدام کی سختی سے مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف سینیٹ اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے ہیں، تو وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ سیشن بلوا لیں۔
اجلاس میں ڈالر کے اتار چڑھاو اور حکومتی دعووں کے باوجود بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی بات چیت کی گئی۔