طیارہ بحرِ ہند میں گرا ، ملائشین وزیرِ اعظم
کوالا لامپور: ملائشیا کے وزیرِ اعظم نجیب رزاق نے اعلان کیا ہے سیٹلائٹ تصاویر اور ڈیٹا سے ظاہر ہوا ہے کہ ملائیشیا ائیرلائینز کا لاپتہ ہونے والا طیارہ جنوبی بحرِ ہند ( انڈین اوشن) میں گرا ہے۔
اگراس خبر کی مزید تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ ملائیشین طیارے فلائٹ 370 کیلئے دو ہفتے سے جاری تلاش میں ایک اہم موڑ ہوگا۔
یہ طیارہ کوالا لامپور سے ٹیک آف سے تھوڑی دیر بعد ہی غائب ہوگیا تھا اور اس میں عملے اور مسافر کے 239 افراد سوار تھے۔
برطانیہ کی جانب سے سیٹلائٹ تجزیئے کے بعد فلائٹ ایم ایچ 370 کو آخری مرتبہ مغربی بحرِ ہند کے اس حصے میں دیکھا گیا تھا جو پرتھ ، آسٹریلیا کے قریب واقع ہے۔
' بہت افسوس اور صدمے کے ساتھ میں اعلان کرتا ہوں کہ فلائٹ ایم ایچ 370 کا خاتمہ جنوبی بحرِ ہند میں ہوا۔' وزیرِ اعظم نے اعلان کیا اور بتایا کہ متعلقہ خاندانوں کو اس سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
آسٹریلوی وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے تلاش کیلئے کوشش کرنے والے اپنے عملے کے حوالے سے بتایا کہ پیر کی دوپہر کو ' سرمئی اور سبز گول چیز' اور ایک ' نارنجی تکونی شے' دیکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق اس جگہ تین ہوائی جہاز روانہ کردیئے گئے ہیں۔
فلائٹ ایم ایچ 370 اس ماہ کی آٹھ تاریخ کو کوالا لامپور سے اڑان بھرتے ہیں ریڈار سے غائب ہوگئی تھی اور اس کے بعد سے کوئی شواہد نہیں ملے تھے۔
پیر کو ہی چین کی زن ہوا نیوز ایجنسی نے کہا تھا کہ چینی طیاروں نے کئی کلومیٹر پر بکھرے ہوئے ملبے کو دیکھا ہے۔ اس طیارے میں 150کے قریب چینی مسافر سوار تھے۔
اس کے ساتھ ہی امریکہ نے بھی بلیک باکس شناخت کرنے والے اپنے ہائی ٹیک طیارے بھی روانہ کئے تاکہ لاپتہ طیارے کا بلیک باکس تلاش کیا جاسکے۔
تفتیش کرنے والوں کا خیال ہے کہ کسی نے جان بوجھ کر طیارے کا کمیونکیشن نظام بند کیا ہے۔ نیم عسکری ریڈار سے ظاہر ہوا کہ پہلے وہ مغرب کی جانب مڑا اور پھر ملائے جزیرہ نما کی طرف گیا اور اسے بظاہر ایک ماہر پائلٹ اڑا رہا تھا۔
طیارے کے اغوا کرنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا لیکن ماہرین کے خیال میں اس حادثے کی تکنیکی وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔