• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm

اسرائیلی سفارت کاروں کی عالمی ہڑتال

شائع March 23, 2014
وزارت کے ترجمان یگال پامر نے کہا کہ ہم مکمل طور پر (وزارت خارجہ) کے دفتر اور بیرون ملک مشن بند کر رہے ہیں اور ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔ 
فائل فوٹو۔۔۔
وزارت کے ترجمان یگال پامر نے کہا کہ ہم مکمل طور پر (وزارت خارجہ) کے دفتر اور بیرون ملک مشن بند کر رہے ہیں اور ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔ فائل فوٹو۔۔۔

یروشلم : اسرائیلی سفارت کاروں نے اتوار سے تنخواہ کے تنازعے پر مجبور ہو کر تمام دنیا میں سفارت خانوں کی مکمل بندش اورغیر معینہ مدت تک کیلئے ہڑتال کا آغاز کر دیا۔

اس سے پاپ فرانسس کا دورہ بھی متاثر ہوسکتا ہے جو مئی میں متوقع ہے۔

پانچ مارچ کو تنخواہ اور مراعات پر ہونے والی میٹنگ کی ناکامی کے بعد ایک طرح کا سفارتی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ کیونکہ اس طرح بہت سی اہم میٹنگز تاخیر اور التوا کی شکار ہوسکتی ہیں۔

سنہ انیس سو اڑتالیس میں ملک کے قیام کے بعد سے سفارتی کور کی طرف سے یہ پہلی مرتبہ ایک مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔

سفارت کار دوسرے ممالک میں اسرائیل کے تمام ایک سو دو مشن بند کر دیں گے۔ جس سے دوسرے ملکوں اور اقوام متحدہ کے ساتھ سفارتی کام مفلوج ہو جائے گا۔

وزارت کے ترجمان یگال پامر نے کہا کہ" ہم مکمل طور پر (وزارت خارجہ) کے دفتر اور بیرون ملک مشن بند کر رہے ہیں اور ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے"۔

وزارت کے ایک اور افسر نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ" اب وزارت خارجہ کا کوئی وجود نہیں ہے یہاں تک کے شکایت پیش کرنا بھی ممکن نہیں"۔

وزیر خارجہ اوگدر لئبرمین نے کہا ہے کہ ہڑتال کا اعلان غیر ذمہ دارانہ ہے اس فیصلے سے یونین کو نقصان ہو گا۔

لئبرمین نے کہا کہ ہم ملک اور اس کے شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیئے جو کچھ بھی ممکن ہوا کریں گے۔

سفارت کاروں نے کہا کہ وزارت خزانہ کے کسی بھی قابل قبول تجاویز پیش کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ہڑتال کا اعلان کیا گیا اور اس میں بارہ سو فارن سروس کے ملازمین بھی شامل ہیں۔

وہ ماہانہ تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو انہوں نے سترہ سو ڈالر اور چھبیس سو ڈالر رکھی ہے۔ جبکہ وہ شریک حیات کے لیئے معاوضہ بھی چاہتے ہیں بصورت دیگر مجبورأ وہ ملازمت چھوڑ دیں گے۔

انہوں نے کہا پچھلے پندرہ سالوں میں کم تنخواہ کی وجہ سے ایک تہائی نے ملازمت سے استعفٰی دے دیا تھا۔

سفارت کار یونین کے ترجمان یاکو لیونی نے کہا کہ وزارت خزانہ وزارت خارجہ اور اسرائیلی سفارت کاری کو تباہ کرنے کی جانب گامزن ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024