• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نامور ہندوستانی مصنف خشونت سنگھ چل بسے

شائع March 20, 2014
خشونت سنگھ۔ فوٹو بشکریہ آئی بی این لائیو ان ڈاٹ کام
خشونت سنگھ۔ فوٹو بشکریہ آئی بی این لائیو ان ڈاٹ کام

نئی دہلی: نامور ہندوستانی مصنف اور صحافی خشونت سنگھ ہندوستانی دارالحکومت دہلی میں انتقال کر گئے۔

خشونت ایک عرصے سے بیمار تھے اور انتقال سے قبل انہیں سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا۔

ہندوستانی مصنف دریائے جہلم کے کنارے واقع مسلم اکثریتی گاؤں ہڈالی میں پیدا ہوئے، انہوں نے سینٹ اسٹیفنز کالج دہلی، گورنمنٹ کالج لاہور اور بعد میں کنگز کالج لندن سے تعلیم حاصل کی۔

معروف مصنف اور کئی کتابوں کے لیکھت کو ان کی خدمات کے اعتراف میں پدما وبھوشن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

ان کے بیٹے راہول گاندھی نے کہا کہ میرے والد بھرپور زندگی جی، وہ بیمار نہیں تھے، بس انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔

ان کی آخری کتاب 'دی گڈ، دی بیڈ اینڈ دی رڈی کیولس' تھی، دیگر کتابوں میں ٹرین ٹو پاکستان، سکھوں کی تاریخ، بلیک جیسمین، پنجاب کی روایات اور دیگر شامل ہیں۔

وہ ایک عرصے تک ویکلی آف انڈیا اور بعدازاں نیشنل ہیرالڈ اور ہندوستان ٹائمز کے مدیر رہے۔ اس کے علاوہ یوگانا کے بانی مدیر بھی تھے۔ ان کا ہفت روزہ کالم عوام میں بہت مقبول تھا جو مختلف روزناموں میں شائع ہوتا تھا۔

سنگھ اندرا گاندھی کے دور میں راجیا سبھا میں نامزد کیے گئے جبکہ 1980 سے 1986 تک وہ رکن پارلیمنٹ بھی رہے۔

ء1974 میں ان کی پدما بھوشن ایوارڈ سے عزت افزائی کی گئی لیکن فوج کی جانب سے امرتسر کے گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کے باعث انہوں نے احتجاجاً اپنا ایوارڈ واپس کر دیا تھا۔ پھر 2007 میں انہیں پدما وبھوشن ایوارڈ دیا گیا۔

سنگھ کی چتا کو 4 بجے دہلی کے لودھی آڈیٹوریم میں جلایا جائے گا۔

انہوں نے سوگواروں میں ایک بیٹا راہول اور بیٹی مالا کو چھوڑا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024