'ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پابندیوں کا شکار ہے'
اسلام آباد: وفاقی وزیرِ پیٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاک- ایران گیس منصوبے میں عالمی پابندیوں کے سوا حکومت کے اوپر کوئی اور دباؤ نہیں ہے۔
گزشتہ روز بدھ کو توانائی کے مسائل پر ایک ورکشاپ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے تکنیکی اور اقتصادی طور پر قابلِ عمل منصوبہ پابندیوں کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "پابندیاں ختم ہونے کے بعد ہم اس منصوبے کو 36 مہینوں میں مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں"۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایران کو مطلع کردیا گیا ہے کہ اس مسئلے پر کسی اور طرف سے پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے ٹرانسپورٹ سیکٹر کو موسمِ گرما کے دوران ہفتے میں تین روز گیس فراہم کرنے کی کوشش کرے گی، لیکن اس کی بحالی کا انحصار موسم کی صورتحال پر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت روزانہ چھ ارب کیوبک فٹ گیس کی ضرورت ہے، جبکہ کل پیداوار چار ارب کیوبک فٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس سال کے آخر تک مائع قدرتی گیس کی درآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کریے گی۔ جس سے موسمِ سرما کی طلب پوری کی جاسکے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اقتصادی بحران پر قابو پانے کی کوشش بھی کررہی ہے۔