• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

' نابالغ بچوں کی شادی پر پابندی غیر اسلامی '

شائع March 11, 2014
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے کم عمری میں شادی پر پابندی کو غیر اسلامی قرار دے دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر کہا گیا کہ بچوں کی شادی کیلئے کم سے کم عمرکا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

اجلاس کے دوران کہا گیا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق کم عمری کی شادی کی ممانعت نہیں ہے۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ نکاح کے لیے کوئی عمر مقرر نہیں کی جاسکتی تاہم رخصتی کے لیے بلوغت کا ہونا لازمی قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا تھا کہ پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کے قوانین مذہبی اصولوں کے خلاف ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’شریعت اجازت دیتی ہے کہ کوئی شخص ایک سے زیادہ شادی کرسکتا ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس قانون میں ترمیم کرے۔‘‘

پاکستانی قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کو دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی ہے۔

قوانین میں یہ لازمی ہے کہ کوئی بھی شخص اگر دوسری شادی کرنا چاہتا ہے تو وہ تحریری طور پر اپنی موجودہ بیوی یا بیویوں کو مطلع کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک سے زائد شادی کرنے کے عمل کو شریعت کے مطابق آسان بنانے کے لیے اس قانون میں ترمیم کرنی چاہیے۔

قوانین کے مطابق خواتین کے لیے شادی کی کم سے کم عمر 16 جبکہ مردوں کے لیے 18 ہونا لازمی ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

محمدعثمان Mar 11, 2014 06:17pm
حضور والا یہ رخستی نہیں رخصتی ہوتا ہے.
Ashfaq Ahmed Mar 11, 2014 07:55pm
سبحان اللہ یہ ہے آج کے دور میں اسلام کی وہ عظیم الشان خدمت جو یہ حضرات سر انجام د
Raheel Mar 12, 2014 10:35am
اسلامی نظریاتی کونسل نے اس پاکستانی قانون کو بھی غیر شرعی قرار دیا ہے جس میں کم عمر لڑکیوں کی شادی کی ممانعت کی گئی ہے۔ سورۃ النساءکی آیت (6) ، سورۃ الانعام کی آیت (152) اور سورۃ بنی اسرائیل کی آیت (34) کے مطابق نکاح کے لئے ’’اشدہ‘‘ [ Physical strength] کے ساتھ ’’رشد‘‘ [Maturity / Rationality] کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ’’مسلمان‘‘ عقل سے پیدل وہ ذی حیات ہے جس کا عِلم اور عقل سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اسی لئے وہ ، چھ سال، نو سال یا بارہ سال کی لڑکی کو جسمانی مضبوطی کے ساتھ ذہنی پُختگی اور سمجھ داری کی حامل قرار دے کر اس سے نکاح کے عمل کو قرآنی حکم تسلیم کرتا ہے۔ اگر آپ ’’مولوی‘‘ یا اس کے (عقل کے) اندھے پیرو کار نہیں ہیں تو جواب دیجئے کیا چھ سال، نو سال یا بارہ سال کی لڑکی جسمانی مضبوطی کے ساتھ ذہنی پُختگی اور سمجھ داری کی حامل ہوتی ہے؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024