سعودی عرب نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد گروپ قرار دیدیا
ریاض: سعودی عرب نے اب باضابطہ طور پر اخوان المسلمون ( مسلم برادر ہڈ) کو دہشتگرد گروہ قرار دیا ہے۔ سعودی سرکاری ٹی وی نے وزارتِ داخلہ کے حوالے سے یہ انکشاف کیا ہے۔
سعودی عرب نے شامی صدر بشارالاسد کی فوج کیخلاف لڑنے والے نصرہ فرنٹ اور اسلامک اسٹیٹ ان عراق اینڈ دی لیونٹ کو بھی دہشتگرد تنظیموں میں شامل کرلیا ہے۔
جمعے کو جاری ہونے والے یہ بیانات گزشتہ ماہ کے شاہی فرمان کا تسلسل ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ جو شخص بھی ملک سے باہر کسی لڑائی یا جنگ کا حصہ بنے گا اسے تین سے بیس سال تک کی قید کی سزا دی جائے گی۔
سعودی عرب اپنے باشندوں کو شام میں لڑنے سے روکناچاہتی ہے کیونکہ وہاں سے واپس آنے کے بعد وہ خود اپنے گھر
( سعودی عرب) کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ پھر ریاض کو یہ خوف بھی ہے کہ اخوان المسلمون ، جس کی قدامت پرست سنی روایات سعودی شاہی حکومت کو کسی طرح چیلنج کرسکتی ہے۔ یا اخوان سعودی عرب کے اندر اپنی حمایت کیلئے کوشش کرسکتی ہے کیونکہ اس کا تعلق عرب اسپرنگ کی لہر سے بھی ہوسکتا ہے۔
سال 2011 میں اخوان المسلمون نے الیکشن جیت کر حسنی مبارک کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔ لیکن فوج کی حمایت سے آنے والی عبوری حکومت نے صدر محمد مرسی کا اقتدار ختم کرکے انہیں قید کردیا ہے اور ان پر مقدمات چلائے جارہے ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں مصری حکومت نے اخوان کو دہشتگرد قرار دیدیا تھا۔ یہ قدم ایک پولیس اسٹیشن پر خودکش حملے کے بعد اٹھایا گیا تھا اور الزام تھا کہ اس میں اخوان ملوث ہیں۔