• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

کوہاٹ دھماکا: کم سے کم بارہ ہلاک، کئی زخمی

شائع February 23, 2014
۔ — اے پی فائل فوٹو
۔ — اے پی فائل فوٹو

کوہاٹ: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم بارہ افراد کے ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ریسکیو ذرائع سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، آج کے دھماکے کے دو مزید زخمی لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے جس کے بعد دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بارہ ہو گئی ہے۔

اس سے پہلے پولیس افسر اقبال خان نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ کوہاٹ میں اتوار کے روز دھماکے میں سات افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی پولیس سربراہ سلیم خان مروت نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہستپال جہاں لاشوں اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے سے موصول تازہ اطلاعات کے مطابق دھماکے میں دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ اور چودہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واقعہ کے بعد سیکورٹی اور ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیں شروع کر دیں۔

خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی کا کہنا ہے کہ دھماکا ہنگو روڈ پر پشاور چوک پر مسافر وین کے قریب ہوا۔

انہوں نے خود کش حملے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا

انہوں نے ابتدائی معلومات کی بنیاد پر بتایا کہ پانچ کلو گرام وزنی بارودی مواد ایک لکڑی کے کریٹ میں رکھا گیا تھا۔

جیسے ہی مسافر ویگن پشاور چوک پہنچی زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گاڑی کے مسافر اور قریبی کھڑے رکشہ کا ڈرائیور زخمی ہو گیا۔

واقعہ میں زخمیوں کو لیاقت مموریئل ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور بم ڈسپوزل سکواڈ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir Feb 24, 2014 03:33pm
اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ جنگ میں طاقت کااستعمال ان لوگوں تک محدود ہونا چاہیے جو میدانِ جنگ میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہوں۔ عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ اور نہ ہی عورتوں اور بچوں کو جنگ کا ایندھن بنایا جا سکتا ہے۔ نیز یہ ملا عمر کے حکم کی خلاف ورزی بھی ہے۔طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان دنیا بھر اور پاکستان میں دہشت گردی کے میزبان ہیں۔طالبان بندوق کے زور پر اپنے سیاسی نظریات پاکستانی عوام پر ٹھونسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ………………………………………… کیا طالبان کی جنگ نظریاتی ہے ؟ http://awazepakistan.wordpress.com/

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024