راجیو گاندھی قتل کے سات مجرموں کی رہائی کا فیصلہ
نئی دہلی: ہندوستاتی ریاست تمل ناڈو کی حکومت نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل میں ملوث سات مجرموں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان میں وہ تین قیدی بھی شامل ہیں جن کی سزائے موت کو سپریم کورٹ نے گزشتہ روز عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔
انڈیا کے بڑے اخبار دی ہندو کی ویب سائٹ کے مطابق، حکومتی فیصلہ سے عمر قید پانے والے تین افراد کے علاوہ بقای چار مجرموں کو بھی فائدہ ہو گا۔
تمل ناڈو کابینہ کا یہ فیصلہ ریاستی اسمبلی میں وزیراعلیٰ جے للتا کی جانب سے جاری ایک بیان میں سامنے آیا۔
بیان میں جے للتا نے یہ واضح کیا سپریم کورٹ کی جانب سے ستھن، مرگن اور پیراریولن کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کے بعد ریاستی حکومت کو کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعات سیکشن 432 اور 433 اے کے تحت باقی چار ملزمان نلنی، رابرٹ پائیس، جے کمار اور روچدرن کو رہا کرنے کا اختیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 23 سال تک جیل کاٹنے والے مجرموں کی رہائی کا فیصلہ سیکشن 432 کے تحت کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن کی تھی، لہذا ریاستی حکومت کے لیے مرکز سے مشاورت ناگزیر ہے۔
دی ہندو نے وزیراعلیٰ جے للتا کے حوالے سے بتایا کہ 'ریاستی حکومت نے کابینہ کا فیصلہ مرکزی حکومت کو ارسال کردیا ہے اور اگر اس کا تین روز میں جواب نہیں آیا تو ہم فوری طور پر ان لوگوں کو رہا کردیں گے'۔
خیال رہے کہ انڈیا کی سپریم کورٹ نے منگل کو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے تین قاتلوں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔
مروگان، سنتھا اور پیراری ولن کو بارہ مئی،1991 میں ایک خاتون خود کش بمبار کے ذریعے راجیو گاندھی کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کا مجرم ٹھرایا گیا تھا۔