طالبان سے مذاکرات کا جواز کیا ہے، خورشید شاہ
سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) کے سینیئر رہنما سید خورشید شاہ نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ طالبان سے بات چیت کا جواز بتایا جائے۔
جمعے کو سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا نمائیندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی ابتر ہوتی ہوئی صورتحال سے معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔
' حکومت کو اپنی پوری توجہ اس اہم مسئلے کی جانب رکھنی ہوگی کیونکہ جب تک ہم اس مصیبت پر قابو نہیں پالیتے، ہم اپنی معیشت مضبوط نہیں بناسکیں گے،' انہوں نے کہا۔
اپوزیشن لیڈر نے سوال کیا کہ کیا حکومت ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد بھی دہشتگردوں سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔
شاہ نے کہا کہ حالیہ حملوں کے بعد مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نواز شریف کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ طالبان سے بات کی جائے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
' حکومت طالبان سے امن مذاکرات کیلئے دوڑے چلی جارہی ہے لیکن تازہ حملوں سے ان کی سوچ کا پتا چل گیا ہے،' انہوں نے کہا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت کو کہا کہ ہم نے حکومت کو ملک میں امن و امان قائم کرنے کا بھرپور مینڈیٹ دیا ہے اور ہم مستقبل میں بھی ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔
' دہشتگردوں نے نہ صرف ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ انہوں نے دنیا کی نظر میں اسلام کا امیج بھی متاثر کیا ہے، ' خورشید شاہ نے کہا ۔