• KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm
  • KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm

دہشتگردی سے مذاکرات کا سلسلہ بند ہوسکتا ہے، حکومت - طالبان کمیٹی

شائع February 14, 2014
حکومتی اور طالبان امن مذاکرات کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق تصویر میں دائیں جانب ہیں جبکہ حکومتی کمیٹی کے کنوینر عرفان صدیقی بائیں جانب موجود ہیں۔ فائل تصویر
حکومتی اور طالبان امن مذاکرات کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق تصویر میں دائیں جانب ہیں جبکہ حکومتی کمیٹی کے کنوینر عرفان صدیقی بائیں جانب موجود ہیں۔ فائل تصویر

اسلام آباد: جمعے کو امن مذاکرات کیلئے حکومت اور طالبان کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں کے درمیان ملاقات کے بعد تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کے قیام کیلئےدہشت گردی کی کارروائیوں کو بندکرے۔

دونوں کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد ملک میں جاری دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ مشترکہ بیان میں زور دیا گیا ہے کہ تشدد سے نہ صرف گفتگو میں رکاوٹ پیدا ہوگی بلکہ مذاکرات کا سلسلہ بند بھی ہوسکتا ہے۔

دونوں فریقین کے درمیان ملاقات اسلام آباد میں ہوئی ۔

چار رکنی حکومتی کمیٹی کے کنوینر اور سینیئر صحافی عرفان صدیقی نے کہا کہ بات چیت کا مقصد ملک میں امن بحال کرنا ہے اور کہا کہ اس ( امن ) کے بٖغیردیر تک بات چیت کو جاری رکھنا ناممکن ہوگا۔

اس دوران طالبان کمیٹی نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اشتعال انگیز صورتحال پیدا نہ ہونے دے۔

ملاقات کے دوران مولانا سمیع الحق اور مولانا یوسف، طالبان کے نمائیندوں کے طور پر شریک ہوئے جبکہ لال مسجد اسلام آباد کے سابق پیش امام ، مولانا عبدالعزیز نے اجلاس میں شرکت نہ کی۔

ٹی ٹی پی حملے بند کرے، سمیع الحق

اس سے قبل ، مولانا سمیع الحق ، جو طالبان کی جانب سے سہ رکنی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں نے طالبان سے ہر طرح کے حملے روکنے کی اپیل کی ۔

انہوں نے کراچی شہر میں تیرہ فروری کو پولیس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

سمیع الحق نے کہا کہ غیر ملکی طاقتیں اور پاکستان مخالف عناصر نہیں چاہتے کہ امن مذاکرات آگے بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان یہ واضح کرچکے ہیں کہ ان کی جانب سے کئے گئے حملے انہوں نے اپنے دفاع میں کئے ہیں، ساتھ ہی کہا کہ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں ملک میں ہونے والے حالیہ کئی حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سمیع الحق نے بتایا تھا کہ آج حکومتی کمیٹی سے ملاقات میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ خط میں متنازعہ نکات پر بات بھی کی جائے گی۔

یہ خط طالبان شرائط کی روشنی اور وزیرِ اعظم نواز شریف کے نقطہ نظر کو دیکھتے ہوئے مرتب کیاگیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Iqbal Jehangir Feb 14, 2014 10:20pm
پاکستان کے عوام نے یہ ملک جمہوری عمل کے ذریعے بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا ہے اور ملک میں جمہوری نظام کے حصول و بحالی کے لئے ایک طویل جدوجہد کی ہے، مسائل کا حل جمہوری طریقے سے بات چیت میں مضمر ہے۔طاقت مسائل کا حل نہ ہے بلکہ مزید مسائل کو جنم دیتا ہے۔ طالبان کو مذاکرات کے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئیے اور قومی دہارے میں آ کرجمہوری طریقےکے مطابق بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کے لئے پر امن جدوجہد کرنی چاہئیے. ................................................................. مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی https://awazepakistan.wordpress.com
moeeze hassasn Feb 15, 2014 12:08am
بھلی کہی جنا ب صدیقی صا حب اور جنا ب سمیع الحق صاحب آپ نے مگر میں کیا کروں کہ مجھے قرانکریم کی آیت مبارکہ یاد آ جاتئ ہے جس میں ارشاد ہوا ہے جس نے ایک انسان کو قتل کیا گویا اسنے پوری انسانیت کو قتل کیا اور جس نے ایک جان بچائی اُس نے پوری انسانیت کی جان بچائی آپ لوگ پندرہ دنوں میں سو کے قریب مسلمان مار چکے ہو اور قاتلوں کے خلاف کسی کاروائی کا مطالبہ بھی نہیں کر رہے ہے مجھے حیرت ہے آپ کی ایمانئ قوت پر یا پھر آپ یہ کہ دیں کہ مرنے والے انسان نہیں تھے امریکہ میں ایک پاکستانی نوجوان جو قومہ کی حالت میں ہے اور اُس کا ویزہ ختم ہو رہا تھا اور وہ اُسے پاکستان بھیج رہے تھے تو آ پ لوگوں نے واویلا مچا دی اور انھوں نے اپنے اس رویہ پر ندامت محسو س کی اور اُس نوجوان کے ویزہ میں توسیع کا عندیہ دے دیا ہے اور ہم کیا کر رہے ہیں ویسے صدیقی صا حب اپ صرق یہ بتا دیں آپ کا آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ حتی کہ حکومت وقت بھی قاتلوں کو معا فی دے دے یہ استحقا ق تو صرف ورثا کے پاس ہو تا ہے ریاست تو متاثریں کو انصاف فراہم کرتی ہےکیا مذاق بنایا ہواہے اپ نے اسلام کو جناب

کارٹون

کارٹون : 15 مارچ 2025
کارٹون : 14 مارچ 2025