• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

ذکا اشرف برطرف، سیٹھی پی سی بی چیئرمین مقرر

نو منتخب پی سی بی چیئرمین اور عبوری کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی—فائل فوٹو۔
نو منتخب پی سی بی چیئرمین اور عبوری کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی—فائل فوٹو۔
چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو حکومتی نوٹیفکیشن پر معطل کیا گیا۔ فائل فوٹو
چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو حکومتی نوٹیفکیشن پر معطل کیا گیا۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) ذکا اشرف کو عہدے سے برطرف اور کرکٹ بورڈ تحلیل کرتے ہوئے ان کی جگہ ایک عبوری کمیٹی قائم کر دی ہے جس کی سربراہی نجم سیٹھی بطور چیئرمین بی سی بی کریں گے۔

پی سی بی پیٹرن ان چیف وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ذکا اشرف کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکشن کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کا انتظام گیارہ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔

گیارہ رکنی کمیٹی میں سابق کرکٹرز اقبال قاسم، ظہیر عباس، سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور نجم سیٹھی شامل ہیں جس کی سربراہی نجم سیٹھی کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے انہیں چیئرمین مقرر کردیا ہے جبکہ کمیٹی کے اراکین نے ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے انہیں منتخب کروایا۔

انہوں نے اس موقع پر اس بات کی وضاحت کی کہ منتخب کی گئی کمیٹی ایڈ ہاک نہیں ہے اور اس کے ذمہ پاکستان کرکٹ کے لیے نیا آئین تشکیل دینا ہے جسکے لیے چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے انہیں مزید وقت درکار ہوسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی سی بی کے کئی معاملات کو درست کیے جانے کی ضرورت ہے جس میں سب سے پہلے پاکستان کو آئی سی سی میں تنہائی سے نکالنا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل شیخ اور نئی کمیٹی کے رکن نے بتایا کہ ذکا اشرف کو آئی سی سی میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے سلسلے میں پاکستان کا مقدمہ خراب کرنے پر عہدے سے برطرف کیا گیا۔

ہفتے کو ہونے والے آئی سی سی کی میٹنگ میں بگ تھری کا منصوبہ کر لیا تھا جہاں پاکستان نے ووٹ دینے سے گریز کیا تھا۔

اس اجلاس میں سری لنکا نے بھی ووٹ نہیں دیا تھا لیکن جنوبی افریقہ کی جانب سے منصوبے کی حمایت اور ووٹ دینے کے باعث اس تجویز کی منظوری کے لیے درکار 10 اراکین میں سے آٹھ کے ووٹ پورے ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ ذکا اشرف کو گزشتہ ماہ ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین کے عہدے پر بحال کیا تھا جہاں اس سے قبل انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ذکا اشرف کو عہدے سے ہٹانا نیک شگون ہے۔

شیخ نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم کی جانب سے ایک اچھا فیصلہ ہے اور اب ہر فیصلہ میرٹ پر ہو گا۔

شیخ نے الزام عائد کیا کہ ذکا اشرف پی سی بی کے فنڈ کی ہیر پھیر میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ انتظامی اور عالمی معاملات کو بھی سنبھالنے میں بھی ناکام رہے۔

تاہم دوسری جانب ذکا اشرف نے اس نوٹیفکیشن کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تاحال پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی پر ایڈہاک لگنے کا فائدہ ہندوستان کو ہو گا اور پاکستان دنیا کرکٹ میں اکیلا رہ جائے گا جبکہ آئی سی سی اراکین کو بھی پتہ چل جائے گا کہ پاکستانی بورڈ ایڈہاک پر چلتا ہے۔

ذکا نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے پاکستان کرکٹ بورڈ مزید کمزور ہو جائے گا اور وہ اس حوالے جلد قانونی لائحہ عمل کا فیصلہ کر لیں گے۔

ذکا اشرف آئی سی سی بورڈ میٹنگ میٹنگ میں شرکت کے بعد پیر کی صبح سنگاپور سے وطن واپس پہنچے تھے۔ انہوں نے سنگاپور جانے سے قبل آئی سی سی میں تبدیلیوں کے حوالے سے خط لکھ کر وزیر اعظم کی رائے جاننے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکے۔

یاد رہے کہ ذکا اشرف کی بطور چیئرمین پی سی بی بحالی کے بعد حکومت نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی تھی لیکن بعد میں اس فیصلے کو واپس لے لیا تھا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Feb 10, 2014 04:05pm
کتنی‏ ‏افسوس‏ ‏اور‏ ‏شرم‏ ‏کی‏ ‏بات‏ ‏ھے‏ ‏کہ‏ ‏ایک‏ ‏‏ ‏بار‏ ‏پھر‏ ‏کرکٹ‏ ‏‏بورڈ‏ ‏تحلیل‏ ‏کردی‏ ‏گئی‏ ‏ایسا‏ ‏صرف‏ ‏پاکستان‏ ‏میں‏ ‏ھوتا‏ ‏ھے‏ ‏دوسرے‏ ‏ممالک‏ میں‏ ‏‏کھیل‏ ‏کے‏ ‏ادارے‏ ‏حکومت‏ ‏کی‏ ‏مداخلت‏ ‏سے‏ ‏ازاد‏ ‏ھوتے‏ ‏ھیں‏ ‏ھم‏ ‏اسکی‏ ‏مزمت‏ ‏کرتے‏ ‏ھیں‏ ‏موجودہ‏ ‏چیرمین‏ ‏کو‏ ‏عدالت‏ ‏نے‏ ‏بحال‏ ‏کیا‏ ‏تھااگر‏ ‏زکااشرف‏ ‏پھر‏ ‏عدالت‏ ‏چلے‏ ‏کئے‏ ‏تو‏ ‏پھر‏ ‏کیا‏ ‏ھوگا‏ ‏
Shah Feb 11, 2014 10:36pm
Ab sab Cricketer Lahore say hi ayu gay

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024