• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

شریف خاندان کی مل میں 40 لاکھ کی چوری

شائع February 10, 2014
چوہدری شوگر ملز شریف خاندان کی زیر ملکیت ہے۔ فائل فوٹو
چوہدری شوگر ملز شریف خاندان کی زیر ملکیت ہے۔ فائل فوٹو

ٹوبہ ٹیک سنگھ: گوجرہ فیصل آباد روڈ پر واقع چوہدری شوگر ملز سے ہفتے کی رات مبینہ طور پر 40 لاکھ روپے چوری کر لیے گئے۔

یہ مل نواز شریف خاندان کی زیر ملکیت ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ رقم ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بینک کی برانچ سے نکلوائی گئی تھی اور اسے اکاؤنٹ آفس میں رکھا گیا تھا تاہم ہفتے کی رات یہ غائب ہو گئی۔

گوجرہ صدر پولیس کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ آفس کے پانچ ملازمین کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

زمین کا گھپلا

ضلعی رابطہ کار افسر ڈاکٹر فرح مسعود نے کمشنر فیصل آباد کو تجویز پیش کی کہ وہ نائب تحصیلدار آصف عباس تھاتیہ کے خلاف مبینہ طور پر ریونیو ڈپارٹمنٹ کے زمینی ریکارڈ کے اندراج میں ہیر پھیر کے جرم میں پنجاب امپلائز ایفی شینسی، ڈسپلن اور اکاؤنٹی بلیٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کریں۔

ڈی سی او نے مقدمے کے ایک اور ملزم مھافظ خانہ کے چپڑاسی محمد یوسف کو نوکری سے معطل کر دیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کمالیہ سے تعلق رکھنے والے سیاستدان آفتاب فتیانہ نے اپنا 52 ایکڑ اراضی کا فارم خالد امی شخص کو 2001 سے 2010 کے دوران ایک کروڑ 80 لاکھ روپے میں بیچا۔

بعد میں فتیانہ نے مبینہ طور پر تحصیل دار آصف عباس کھاتیہ کے ذریعے جائداد کی خریدوفروخت کے سلسلے میں ریونیو ریکارڈ میں ہیر پھیر کر کے خریدار کو کانٹریکٹر ظاہر کیا۔

ڈی سی او نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کو انکوائری افسر بناتے ہوئے فتیانہ اور گواہان کے طور پر جعلی دستاویزات جمع کرانے والے ان کے دو ساتھیوں شریف اور مرتضیٰ کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

ملازمین تنخواہ سے محروم

بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے 50 سے زائد ملازمین کو 5 ماہ سے زائد عرصے سے تنخواہ نہ ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مصطفیٰ پارس اور رانا جعفر نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ صوبائی بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے 27 ملازمین اور ضلعی ڈپارٹمنٹ کے 25 ملازمین کو فنڈ کی عدم دستیابی کے باعث تنخواہیں نہیں ملیں۔

ضلعی اکاؤنٹ افسر محمد بوٹا نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ فنڈ کی کمی کے باعث تنخواہ ادا نہیں کی جا سکی لیکن فنڈ جاری کرنے کے لیے ای ڈی او فنانس کو سمری بھیج دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024