• KHI: Maghrib 6:46pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:18pm Isha 7:40pm
  • ISB: Maghrib 6:24pm Isha 7:48pm
  • KHI: Maghrib 6:46pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:18pm Isha 7:40pm
  • ISB: Maghrib 6:24pm Isha 7:48pm

بنوں: فوجی قافلے پر بم حملہ میں بیس ہلاک

شائع January 19, 2014
انیس جنوری کو بنوں میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والےبم حملے کے بعد پولیس نے علاقے کو بند کیا ہو اہے۔ تصویر اے ایف پی
انیس جنوری کو بنوں میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والےبم حملے کے بعد پولیس نے علاقے کو بند کیا ہو اہے۔ تصویر اے ایف پی

بنوں: پاکستان کے شمال مغرب میں ایک فوجی کمپاؤنڈ کے اندر طاقت ور بم دھماکے میں بیس سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ تیس زخمی ہو گئے۔

پولیس افسر عنایت علی خان کے مطابق،اتوار کو بم حملے کا نشانہ ایک فوجی قافلہ تھا جو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے شمال وزیرستان روانہ ہونے والا تھا۔

فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر نے ایک جاری بیان میں بیس فوجیوں کی ہلاکت جبکہ تیس کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ صبح بجے8:45 پیش آیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکا ایک سویلین بس میں ہوا جسے فرنٹیئر کانسٹیبلری ( ایف سی ) نے کرائے پر حاصل کیا تھا۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے خود کش حملہ قرار دیا ہے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ حملہ گروپ کے سینیئر کمانڈر ولی الرحمان کی موت کا بدلہ تھا۔

یاد رہے کہ رحمان گزشتہ سال ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔

شاہد اللہ نے خبر دار کیا کہ وہ آئندہ بھی اس طرح کے حملوں کے ذریعے اپنے ہر ساتھی کی موت کا بدلہ لیں گے۔

اے ایف پی کے مطابق، شاہد اللہ نے نامعلوم مقام سے گفتگو میں انہیں بتایا کہ 'یہ سیکولر نظام کے خلاف ان کی لڑائی کا ایک حصہ ہے'۔

سابق ٹی ٹی پی رہنما حکیم اللہ محسود کی گزشتہ سال امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کے بعد طالبان نے نواز شریف کی نئی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

تاہم شاہد نے اتوار کو کہا کہ اگر حکومت ڈرون حملوں کو روک کر اور قبائلی علاقوں سے فوج کے انخلاءکے ذریعے اپنی اتھارٹی اور اخلاص ثابت کر دے تو ان کا گروپ بڑے پیمانے پر اپنی قیادت سے محروم ہونے کے باوجود معنی خیز بات چیت کے لیے تیار ہے۔

دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس کی آواز پورے شہر میں سنی گئی۔

ایک رہائشی سجاد خان نے بتایا کہ وہ فوراً اپنے گھر سے باہر آئے اور کنٹونمنٹ کے رزمک گیٹ سے سیاہ اور گہرے بادل اٹھتے دیکھے۔

سجاد کے مطابق، واقعہ کے بعد فوجیوں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روک دیا۔

قبائلی علاقوں میں پاکستانی فوج کے قافلوں پر سڑک کنارے بم حملوں کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں لیکن فوجی کمپاؤنڈ کے اندر حملےکم ہوتے ہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

dd Jan 19, 2014 03:09pm
bohat galat hawa dil rota hai
Syed Jan 20, 2014 07:04pm
اِن تمام دہشتگردانہ کارروائیوں کی ذمہ دار نواز، شہباز اور عمران خان کی طالبان نواز وفاقی اورصوبائی حکومتیں ہیں جو نہ تو اِن خون کے طالبوں کی نام لے لےکر پُرزور اورکھلی مزمت کرتی ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی اداروں کو ان تمام دہشت گردوں اور اِن کے ہمدردوں حلقووں کے خلاف بلا تفریق بھرپور آپریشن کرنے کا حکم دیتی ہیں۔۔۔
Syed Jan 20, 2014 07:29pm
دُرست فرمایا آپ نے، اِن بدبخت طالبان دہشت گردوں اور اُن کے منافق ہمدردوں کو چھوڑ کر پورا ملک ہی رو رہا ہے۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 26 مارچ 2025
کارٹون : 25 مارچ 2025