کراچی: شارع فیصل پر فائرنگ، مفتی عثمان یار خان ہلاک
کراچی: کراچی میں فائرنگ کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ کے اہم رہنما مفتی عثمان یار خان سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق واقعہ شارع فیصل پر عوامی مرکز کے قریب پیش آیا جس کے دوران ایک شخص زخمی بھی ہوا۔
مفتی عثمان جے یو آئی (س) کے جنرل سیکریٹری تھے۔ حملے میں ان کے دو دیگر ساتھی بھی مارے گئے۔
پولیس کے مطابق تاک میں بیٹھے نامعلوم ملزمان نے مفتی کی گاڑی جائے وقوع کے قریب پہنچنے پر فائرنگ شروع کردی جسکے نتیجے میں تینوں افراد شدید زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے تینوں افراد چل بسے جبکہ ایک زخمی کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی انچارج سیمی جمالی نے تینوں افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی اور بتایا کہ چاروں افراد کو سینے پر گولی ماری گئیں۔
پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل کراچی شہر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ ملکی جی ڈی پی کا 42 فیصد اسی شہر سے پیدا ہوتا ہے۔
تاہم کئی سالوں سے جاری اغوا برائے تاوان، قتل اور لسانی، فرقہ وارانہ اور سیاسی تشدد کی وجہ سے شہر کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔