ہنگو: اسکول کے باہر خود کش دھماکے سے طالبعلم ہلاک
پشاور: خیبر پختونخوا میں ایک خود کش بمبار نے سرکاری اسکول کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے اسکول کا طالبعلم ہلاک ہو گیا۔
سانحہ ضلع ہنگو کے شیعہ اکثریتی علاقے ابراہیم زئی میں پیش آیا اور ابھی تک کسی گروپ نے بھی اس کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
ضلع پولیس کے سربراہ افتخار احمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ڈان اردو کو بتایا کہ ایک خود کش بمبار نے ہنگو کے علاقے واقع ابراہیم زئی گورنمنٹ ہائی اسکول میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن اسکول کے مرکزی دروازے پر ایک لڑکے نے حملہ آور کو روک لیا جہاں خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے طالبعلم اعتزاز حسن موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ پولیس نے ایک ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
مقامی لوگوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسکول کے باہر طلبا اپنی وین سے اتر رہے تھے کہ حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کے باعث دو بچے زخمی بھی ہوئے، دھماکے سے اسکول کے دروازے کو بھی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ایک مقامی انٹیلی جنس افسر نے بھی مذکورہ واقعے کی تصدیق کی ہے۔
ایک اور واقعے میں ضلع بنوں میں نامعلوم شدت پسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
دھماکا خیز مواد اسکول کے باہر نصب کیا گیا تھا جس سے پورا علاقہ گونج اٹھا اور عمارت کو جزوی نقصان پہنچا لیکن اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس اہلکار ہلاک
صوبائی دارالحکومت پشاور میں پیش آنے والے ایک واقعے میں پیر کو نامعلوم افراد نے نجی ہسپتال کے باہر تعینات پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا جس کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک گیا۔
ایک اور واقعے میں نواحی علاقے متنی روڈ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے نجی بینک کے باہر فرائض انجام دینے والے دو پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
واقعے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں