مشرف کو علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنے پر غور
اسلام آباد: سابق صدر اور آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دل کی تین شریانیں بند ہونے کے باعث اینجوپلاسٹی یا پھر بائی پاس کرانے کی ضرورت پڑے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق جمعہ کو مشرف کا علاج کرنے والے سات رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کے دل کی تین شریانیں بند ہونے کی تصدیق کر دی ہے ۔ جس کے باعث ان کا علاج دبئی یا پھر لندن میں کرانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
سابق صدر گزشتہ روز گھر سے عدالت جاتے وقت راستے میں اچانک طبیعت کی خرابی کے باعث مشرف کو راولپنڈی میں واقع آرمی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف شدید ذہنی دباو کی وجہ سے عارضہ قلب میں مبتلا ہوئے۔ جس کے بعد ان کے دل کی تین شریانیں بلاک ہوگئیں۔
میڈیکل بورڈ ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف کو خون پتلا کرنے والی ادویات دی جا رہی ہیں، اور بورڈ نے انہیں طویل آرام کا مشورہ دیا ہے۔
تاہم اب تک فوج کے زیر انتظام ہسپتال سے مشرف کی حالت کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اے ایف آئی سی کے سینئر عہدیداروں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سابق صدر کو جمعرات کو ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا اس وقت ان کی دل کی دھڑکن نارمل نہیں تھی کچھ ٹیسٹ کے بعد ان کو نگہداشت کے لیئے کارڈیک کیئر یونٹ 2 میں منتقل کر دیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ اب ان کی حالت مستحکم ہے۔
حکام نے بتایا تھا کہ ڈاکٹروں نے رات گئے تک اینجوپلاسٹی کا مشورہ نہیں دیا تھا تاہم انہیں ڈاکٹروں کی نگرانی میں احتیاطی اقدامات کے تحت سی سی یو منتقل کر دیا گیا تھا۔
حکام نے مذید بتایا تھا کہ مشرف اب ٹھیک ہیں انہوں نے کہا کہ تمام ضروری ٹیسٹ لیے جا چکے ہیں جس میں معمولی ہارٹ اٹیک کی تصدیق ہوئی ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں