• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

مشرف کی بیرون ملک ممکنہ منتقلی روکنے کیلیے درخواست

شائع January 3, 2014
سابق صدر کو گزشتہ روز دل کی تکلیف کے باعث رمی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا تھا۔ فائل فوٹو
سابق صدر کو گزشتہ روز دل کی تکلیف کے باعث رمی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا تھا۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو عارضہ قلب کے باعث ممکنہ طور پر علاج کے لیے بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

لال مسجد کے سابق منتظم غازی عبدالرشید کے بیٹے ہارون کی رشید کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر کو علاج کے لیے ممکنہ طور پر بیرون ملک منتقل کیے جانے سے روکنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سابق صدر کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت خصوصی عدالت میں غداری کا مقدمہ چل رہا ہے اور کل انہیں ہر حال میں عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔

لیکن گزشتہ روز گھر سے عدالت جاتے وقت راستے میں اچانک طبیعت کی خرابی کے باعث مشرف کو راولپنڈی میں واقع آرمی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا تھا۔

بعدازاں عدالیہ نے سابق صدر کی خراب طبیعت کے باعث انہیں ایک دن عدالت سے حاضری سے استثنیٰ دے دیا تھا۔

تاہم اسپتال ذرائع کے مطابق اب پرویز مشرف کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے لیکن اس صورتحال میں انہیں بیرون ملک علاج کے لیے منتقل کیے جانے کے حوالے سے چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔

ترجمان لال مسجد شہداء فاونڈیشن کے مطابق درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وزارت داخلہ کو ہدایت کی جائے کہ مشرف کے لیے بہترین علاج کا پاکستان میں انتظام کرے اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی جائے کہ وہ مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف غازی عبدالرشید قتل کیس سمیت اہم فوجداری مقدمات میں مطلوب ہیں۔

درخواست میں وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور غازی رشید قتل کیس میں جے آئی ٹی کے سربراہ ڈی آئی جی خالد خٹک کو فریق بنایا گیا ہے۔

پرویز مشرف کی طبیعت کی خرابی اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ہونے والی پیشرفت سے سابق صدر کو محفوظ راستہ دینے کے حوالے سے باتیں زور پکڑتی جا رہی ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس وقت متحدہ عرب امارات کے صدر پاکستان میں موجود ہیں جبکہ آئندہ ہفتے سعودی عرب کے وزیر خارجہ بھی پاکستان کے دورے پر آ رہے اور ماہرین ان دونوں رہنماؤں کی پاکستان میں موجودگی کو اس مقدمے کے حوالے سے کافی اہمیت دے رہے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ سعود ال فیصل دو روزہ اہم دورے پر چھ جنوری کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں وہ وزیر اعظم نواز شریف کو سعودی قیادت کا اہم پیغام پہنچائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024