پشاور سینٹرل جیل کا انتظام فوج کے سپرد
پشاور: پشاور سینٹرل جیل میں سیکورٹی خدشات اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوجیوں سمیت 200 اضافی سیکورٹی اہلکار جیل کی حفاظت پر تعینات کر دیے گئے۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق شدت پسندوں کے سینٹرل جیل پر حملے اور کچھ اہم و خرناک قیدیوں کو چھڑانے کی کوشش کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی اہلکاروں نے جیل کو سیل کر دیا ہے اور قیدیوں کی رشتے داروں سے ملاقات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جیل کے مکمل سیل ہونے کے باعث کچھ قیدیوں کو عدالت میں جاری مقدمات کی سماعت کے لیے بھی نہیں لے جایا جا سکا۔
سینٹرل جیل حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں سے ملاقات کے لیے آنے والوں شہریوں ی ملاقاتیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ جیل میں کھانے سمیت دیگر سامان کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ مزید سیکورٹی اہلکاروں جیل میں آ گئے ہیں اور انہوں نے جیل کے معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں۔
دوسری جانب سے سیکورتی ذرائع نے بتایا ہے کہ کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے گزشتہ روز قیدیوں کی انتظامیہ، پولیس اور فوجیوں نے مشترکہ طور پر ریہرسل کی۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکار جیل کے اندر اور باہر تعینات رہیں گے اور مرکزی قید خانے کا دروازہ دوپہر تک بند رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل میں فوجی اہلکار بھی تعینات رہیں گے جبکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہائی کورٹ اور جیل تک آنے والے تمام راستے بھی سیل کر دیے گئے ہیں۔