مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے دھماکہ خیز مواد برآمد
اسلام آباد: پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے فارم ہاؤس چک شہزاد کے قریب سے پیر کے روز بارودی مواد کے چار پیکٹز برآمد ہوئے جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیا۔
پولیس کے مطابق فارم ہاوس کے قریب واقع پارک روڈ پر گرین بیلٹ پر ایک بجلی کے کھمبوں کے ساتھ آدھا کلو بارودی مواد سے بھرے چار پیکٹس باندھے گئے تھے۔
بم ڈسپوزل ٹیم نے موقع پر پہنچ کر چاروں پیکٹس کو ناکارہ بنا کر بادامی گیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔
بم ڈسپوزل اسکوڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد کو قبضے میں لے کر تفتیشی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ رواں مہینے 24 دسمبر کو بھی سابق صدر کی رہائشگاہ چک شہزاد سے عدالت کو جانے والے راستے میں پولیس نے پانچ کلوگرام دھماکہ خیز مواد اور ہتھیار برآمد کیے تھے۔
اس کے علاوہ اسی سال اپریل میں پرویز مشرف کے فارم ہاؤس کے نزدیک گاڑی سے 45 کلو گرام کا دھماکہ خیز مواد اس وقت برآمد ہوا تھا جب وہ ایک انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے واپس آرہے تھے۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کے صدارتی استثنٰی کے لیے پیر کو درخواست دائر کردی گئی۔
جسٹس پارٹی کے سربراہ اختر شاہ ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر پاکستان کو عدالتوں میں جانے سے استثنٰی حاصل ہوتا ہے، چونکہ پرویز مشرف چیف ایگزیکٹیو، آرمی چیف اور صدر پاکستان رہ چکے ہیں چنانچہ انہیں عدالتوں میں حاضری سے استثنٰی دیا جائے۔