• KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am

خیبر ایجنسی: پولیو مہم کیلئے خاصہ دار فورس سے مدد طلب

شائع December 27, 2013
۔ —اے پی پی فائل فوٹو
۔ —اے پی پی فائل فوٹو

پشاور:دہشت گردوں سے لاحق خطرات کے پیش نظر رضاکاروں کا پولیو مہم چلانے سے انکار کے بعد خیبر ایجنسی کی پولیٹکل انتظامیہ نے خاصہ دار فورس کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیبر ایجنسی میں رواں مہینے دو پولیو کیس سامنے آئے، جس کے بعد اس سال یہاں اب تک انیس ایسے کیس ریکارڈ ہو چکے ہیں۔یہ تعداد کسی بھی دوسرے ضلع سے زیادہ ہے۔

جمرود کے نائب پولیٹیکل ایجنٹ اعظم وزیر نے ڈان ۔ کام کو بتایا کہ پولیو رضا کاروں کے کام کرنے سے انکار کی صورت میں پولیٹیکل انتظامیہ نے متبادل منصوبہ بنایا تھا۔

اس منصوبے کے تحت 'خاصہ دار فورس کے ساٹھ اہلکاروں کو جنوری کے پہلے ہفتے سے شروع ہونے والی مہم میں بچوں پولیو کے قطرے پلانے کی تربیت دی گئی'۔

اپنے ساتھیوں کے قتل اور دھمکیوں کے بعد، چوبیس دسمبر کو خیبر ایجنسی میں تقریباً چار سو کے قریب رضا کاروں نے مہم میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ امن و امان کی خراب صورتحال، والدین کے انکار اور دیگر وجوہات کی بنا پر خیبر ایجنسی میں زیادہ تر بچوں کو قطرے نہیں پلائے جا سکے جس کی وجہ سے رواں سال سب سے زیادہ پولیو کیس یہاں ریکارڈ ہوئے۔

وزیر نے کہا کہ خاصہ دار فورس کے ساتھ کام کا ارادہ ظاہر کرنے والے پولیو رضا کاروں کو نا صرف خوش آمدید کہا جائے گا بلکہ انہیں سخت سیکورٹی بھی فراہم کی جائے گی۔

پاکستانی طالبان نے 2012 میں قبائلی علاقوں میں پولیو مہم پر پابندی لگا دی تھی۔

اس کے علاوہ افواہوں، والدین میں آگاہی نہ ہونے اور مذہبی عدم برداشت نے بھی صوبہ خیبر پختونخوا اور فاٹا کے دیہی علاقوں میں پولیو مہم کو نقصان پہنچایا۔

جس کی وجہ سے پچھلے سال 58 کیسوں کے مقابلے میں رواں سال اب تک چالیس فیصد اضافے کے ساتھ 74 ایسے کیس سامنے آ چکے ہیں۔

نائجیریا، افغانستان اور پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ملکوں میں ہوتا ہے جہاں پولیو پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025