لبنان میں بم دھماکا، سابق وزیر سمیت پانچ ہلاک
بیروت: وسطٰی بیروت میں ایک زور دار بم دھماکے میں لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد الحریری کے ایک سینیئر معاون سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز بیروت میں شامی صدر بشار الااسد کے مخالف سابق لبنانی وزیر محمد شطح کے قافلے پر اس وقت دھماکہ ہوا جب وہ ایک مینٹنگ میں شرکت کرنے کے لیئے راستے میں تھے۔
شطح حزب اختلاف کے اہم شخصیت تھے اور سابق وزیر اعظم سعد الحریری کے مشیر تھے شطح نے سابق حریری حکومت میں بطور وزیر خزانہ ذمہ داریاں ادا کی تھیں۔ شطح دو ہزار گیارہ میں وزارت عظمی سے ہاتھ دھونے والے حریری کے سینیئر مشیر تھے۔
وقوعہ پر موجود عینی شاہد نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ دھماکہ سے ان کی کار مکمل طور پر تباہ ہو کر ملبے میں تبدیل ہو گئی تھی۔ دھماکہ صبح تقریبا 9:40 پر ہوا جس کی آواز شہر میں دور دور تک سنی گئی انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سے دھوئیں کے سیاہ بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
عینی شاہد نے بتایا کہ ایمبولینس کو دھماکہ کا شکار افراد کو لے جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سے قریبی ریسٹورنٹ، کافی شاپ، تباہ ہو گئے جبکہ کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
دوسری جانب لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد الحریری نے دھماکہ میں شطح کی ہلاکت کا الزام لبنان کی تنظیم حزب اللہ پر عائد کیا ہے۔