• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

عدالت نے مشرف سیکیورٹی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دیدی

شائع December 20, 2013
سابق صدر پرویز مشرف پر اگلی سماعت نو جنوری کو ہوگی۔ فائل تصویر
سابق صدر پرویز مشرف پر اگلی سماعت نو جنوری کو ہوگی۔ فائل تصویر

اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی عدالت ( اینٹی ٹیررزم کورٹ یا اے ٹی سی) نے جمعے کے روز وفاقی حکومت کی وہ درخواست قبول کرلی ہے جس میں ججوں کو محصور کرنے کے مقدمے میں سابق آمر اور صدر جنرل ( ریٹائرڈ) پرویز مشرف کی سیکیورٹی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید وقت مانگا گیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کے اسسٹنٹ کمشنر وقاص رشید اے ٹی سی میں جسٹس عتیق الرحمان کے سامنے حاضر ہوئے اور سابق صدر مشرف کی سیکیورٹی کے متعلق پولیس کی رپورٹ پیش کی۔

کورٹ نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ اس پر انسپیکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سکندر حیات کے دستخط نہ تھے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ اس آئی جی پولیس کے دستخط کے بعد رپورٹ دوبارہ داخل کی جائے۔

اس کے بعد عدالت کا وقفہ رہا۔

وقفے کے بعد اے ٹی سی جج نے سابق صدر پرویز مشرف کے ضامن اور وفاقی سیکریٹری داخلہ سے جرح کی ۔

اسی دوران وقفے کے بعد پولیس نے آئی جی اسلام آباد کے دستخطوں کے ساتھ رپورٹ دوبارہ عدالت میں پیش کردی۔

اس کے بعد وفاقی سیکریٹری داخلہ کی بجائے نیشنل کرائسس مینجمنٹ سیل ( این سی ایم سی) کے آفیشلز عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے باضابطہ درخواست کی کہ پرویز مشرف کی سیکیورٹی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے۔

کورٹ نے یہ درخواست قبول کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت نو جنوری تک ملتوی کردی۔

اس سے پہلے کی سماعت میں کورٹ نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ ایک درخواست کے جواب میں اسلام آباد پولیس، انتظامیہ اور وزارتِ داخلہ سے رپورٹس طلب کی تھیں۔ پولیس کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں کچھ مشکلات ہیں اسی لئے مقدمے کی جگہ کو تبدیل کیا جائے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Tariq Chughtai Dec 20, 2013 06:31pm
محترم یہ خبر تو واقعہ بڑی اہم ہے کہ سابق صدر مشرف کی عدالت میں پیشی پر لانے کیلئے پولیس معذرت خواہ ہے۔ دیکھنا یہ کہ ہماری پولیس اتنی ناکام ہے کہ سابق صدرمشرف کو عدالت میں پیش نہیں کر سکتی ۔ مگر جب سابق صدر کے تمام ہاریوں کو ساتھ عدالت میں پیش کرنے کی بات ہوئی تو پھر کیا ہوگا۔ کیونکہ سابق صدر کے بہت سے ہاری تو اب برسراقتدار جماعت کے ساتھ اسمبلیوں میں براجمان ہیں میرے خیال میں سابق صدر مشرف کے تمام ساتھیوں جو سابق جسٹس چوہدری افتخار کے کو ہاٹنے میں شامل تھے اُن کو بھی ایک ساتھ عدالت میں پیش کرنا چاہیئے کیونکہ اکیلئے اکیلئے ہائی پروفائل شخصیات کو ایک ہی خفاظتی پناہ میں عدالت میں پیش کیا جاسکے۔ موجودہ بہت سمجھدار حکمرانوں کو بھی سابق جسٹس صاحب بیٹے ڈاکٹر ارسلان مشرف کے ساتھ ساتھ کمیشن کے الزامات میں بے گناہی کو موقع دینا چاہِے کیونکہ اب محترم والد صاحب چیف جسٹس کے عہدہ سے فارغ ہوگئے ہیں ۔ شاید اب عدالت میں آکر اب شرمایں گئے نہیں کیونکہ اُس وقت عدالت مین وہ محترم والد صاحب کی وجہ سے شرم ساری کی وجہ سے عدالت کے سامنے وہ سچ بولنے سے گریزاں تھے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024