• KHI: Maghrib 6:46pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:18pm Isha 7:40pm
  • ISB: Maghrib 6:24pm Isha 7:48pm
  • KHI: Maghrib 6:46pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:18pm Isha 7:40pm
  • ISB: Maghrib 6:24pm Isha 7:48pm

جنوبی سوڈان کے دارالحکومت پر باغیوں کا قبضہ

شائع December 19, 2013 اپ ڈیٹ December 25, 2013
جنوبی سوڈان کے اہم شہربور میں قبضہ ہونے کے بعد عوام کی بڑی تعداد اقوامِ متحدہ کے مشن میں پناہ اور مدد کیلئے موجود ہے۔ رائٹر تصویر
جنوبی سوڈان کے اہم شہربور میں قبضہ ہونے کے بعد عوام کی بڑی تعداد اقوامِ متحدہ کے مشن میں پناہ اور مدد کیلئے موجود ہے۔ رائٹر تصویر

جنوبی سوڈان کے باغیوں نے ایک اہم شہر پر قبضہ کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کو سوڈان میں تختہ الٹنے کی بھی کوشش کی گئ تھی۔

' ہمارے فوج نے بور نامی شہر کا کنٹرول کھودیا ہے، فوج کے ترجمان فلپ اگیر نے کہا۔

سوڈانی صدر سلوا کائر نے اپنی حکومت ختم کرکے تختہ الٹنے کا الزام سابق نائب صدر ماشر پر لگایا عائد کیا تھا تاہم ماشر اس کی تردید کرتے ہیں۔

سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں بد امنی شروع ہوگئی تھی اور اس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ خدشہ ہے کہ یہ فسادات مزید بڑھے علاقے تک پھیل سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سوڈان میں نیا ملک وجود میں آنے کے بعد سے بور پر قبضے کیلئے کئی متحارب گروہوں کے درمیان چپقلش جاری تھی اور اقوامِ متحدہ نے ڈنکا اور نویئر نامی گروہوں کے درمیان لڑائی کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ اقوامِ متحدہ نے بحران کے خاتمے کیلئے سیاسی مذاکرات پر زور دی دیا ہے۔ دوسری جانب یوگینڈا کی حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ نے ان کے صدر سے دونوں اطراف کیلئے ثالثی کی درخواست کی ہے۔

دوسری جانب مشرقی افریقہ کے وزرائے خارجہ کا ایک وفد جلد ہی جوبا جائے گا جہاں وہ دونوں فریقین سے مذاکرات کرے گا۔ ".

امریکی محکمہ دفاع کے ایک افسر نے کہا ہے کہ صورتحال پیچیدہ ترین ہوتی جارہی ہے اور امریکا اور انگلینڈ نے وہاں موجود اپنی باشندوں کو نکالنے کیلئے خصوصی طیارے بھیجے ہیں۔

بعض تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ بور میں ہزاروں کے قریب شہری پناہ کے انتظار میں اقوامِ متحدہ کے کمپاؤنڈ کے باہر موجود ہیں جبکہ اٹھارہ دسمبر2013 کو جوبا میں بھی اقوامِ متحدہ کے دفاتر کے باہر لوگوں کا ہجوم دیکھا گیا۔

اٹھارہ دسمبر دوہزار تیرہ کو جوبا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر سلوا کائر نے ایک پریس کانفرنس میں سابق نائب صدر پر فسادات اور بد امنی کا الزام عائد کیا۔ جبکہ جوبا کے ایئرپورٹ پر ہزاروں غیرملکی سوڈان چھوڑنے کیلئے موجود ہیں کیونکہ ملک بھر میں خانہ جنگی کے خطرات منڈلارہے ہیں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزی

دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ ( ایچ آر ڈبلیو) نامی تنظیم نے جمعرات کو کہا ہے کہ جنوبی سوڈان میں فوجیوں اور باغیوں نے لوگوں کی ان کی زبان اور قومیت کی بنا پر قتل کیا ہے اور اس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھی گئی ہیں۔

جوبا میں اتوار کے روز فسادات اور بغاوت جیسی صورتحال کے بعد سینکڑوں افراد بے دریغ قتل کئے گئے اور خوفزدہ شہریوں نے اقوامِ متحدہ میں پناہ لینے کی کوشش کی۔

ایچ آر ڈبلیو نے مزید کہا ہے کہ جوبا میں سپاہیوں نے کسی کو مارنے یا چھوڑنے سے قبل اس کی قومیت معلوم کی یا اس کے چہرے کو دیکھ کر اس کی نسل کا اندازہ لگانے کی کوشش کی تھی۔

ایچ آر ڈبلیو افریقہ کے ڈائریکٹر ڈینیئل بیکیلے نے اپنے ایک بیان میں اس طرح سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور محض زبان اور نسل کی بنیاد پر قتل پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔

ایچ آر ڈبلیو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح مزید خونریزی بڑھے گی۔ ۔

جوبا میں ایک خاتون نے ایچ آر ڈبلیو کو بتایا کہ اس نے دونوں متحارب گروہوں یعنی ڈنکا اور نوئیر قبائل کے فوجیوں کو گھر گھر مخصوص قومیتوں کے لوگوں کو تلاش کرتے ہوئے دیکھا تھا ۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق حال ہی میں سوڈان کے اندر جنوبی سوڈان نامی ایک اور ملک بنا ہے اور اب حکومت نے تیل سے مالا مال اس ملک کےدارالحکومت کا کنٹرول کھودیا ہے۔ جمعرات کے کو یہ شہر حکومت مخالف عناصر کے قابو میں چلا گیا ہے۔

اس سے قبل بدھ کو اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے نے سوڈان کے بحران پر فوری طور پر سیاسی بات چیت پر زور دیا ہے۔

کئی عشروں سے جاری جنگ کے بعد دوہزار گیارہ میں جنوبی سوڈان بقیہ ملک سے الگ ہوکر ایک نیا ملک بنا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 26 مارچ 2025
کارٹون : 25 مارچ 2025