• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

شیعہ مذہبی رہنما کی نماز جنازہ لاہور میں ادا

شائع December 16, 2013
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما علامہ ناصر عباس کو اتوار کی شب لاہور میں نا معلوم ملزمان نے قتل کر دیا تھا۔،اے ایف پی فوٹو۔۔۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما علامہ ناصر عباس کو اتوار کی شب لاہور میں نا معلوم ملزمان نے قتل کر دیا تھا۔،اے ایف پی فوٹو۔۔۔

لاہور: ملتان کے شیعہ مذہبی پیشوا علامہ ناصر عباس، جنہیں کل بروز اتوار پندرہ دسمبر کی رات نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا، ان کی نمازِ جنازہ آج لاہور میں ادا کر دی گئی۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما کے نماز جنازہ میں ہزاروں سوگوران نے شرکت کی۔

علامہ ناصر عباس پر حملہ اتوار کی شب گیارہ بجے کے قریب اس وقت کیا گیا جب وہ شادمان میں مجلس پڑھ کرواپس گھر جا رہے تھے۔ وہ ان دنوں مجالس کے سلسلے میں لاہور میں ہی مقیم تھے۔

انہیں فوری طور پر شیخ زاید ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور دم توڑ گئے۔

ماڈل ٹاؤن ایس پی (آپریشنز) طارق عزیز نے گواہوں کے حوالے سے بتایا کہ علامہ ناصر عباس اور ان کے طالبعلم حفیط انجم اپنے گھر ایڈن ویلیو ہومز کی جانب جا رہے تھے جب نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے علامہ ناصر عباس کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ عباس ناصر کے شاگرد اور ڈرائیور اس حملے میں بال بال بچ گئے جبکہ مسلح حملہ آور فرار ہو گئے۔

پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ناصر عباس کو بندوق کی پانچ گولیاں لگی تھیں۔

پوسٹمارٹم کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت کو جناح ہسپتال سے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ شادمان، قصرِ بتول میں منتقل کردیا گیا تھا۔

واقعے کے فورا بعد ہی درجنوں افراد اسپتال میں جمع ہو گئے تھے اور قتل کے خلاف احتجاج کیا. انہوں نے پنجاب حکومت کو علامہ ناصر کے قتل کا مورد الزام ٹھہرایا.

تھانہ گارڈن ٹاؤن میں ناصر عباس کا مقدمہ رجسٹر کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق مقدمہ ناصرعباس کے ڈرائیور کی مدعیت میں دو نامعلوم موٹرسائیکل سواردہشت گردوں کے خلاف رجسٹر کیاگیا۔

اس سے قبل علامہ ناصر عباس کے قتل کے خلاف بطور احتجاج گورنر ہاوٴس کے سامنے دھرنا دیا گیا تھا واضح رہے کہ مظاہرین گزشتہ شب سے میت کے ساتھ گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دیے بیٹھے تھے تاہم پولیس سے مذاکرات کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردی گئی تھی۔

بیالیس سالہ علامہ ناصر عباس نے چھ بیٹیوں اور ایک بیٹے کو سوگوار چھوڑا ہے۔

مجلس وحدت المسلمین،تحفظ عزاداری کونسل، اور جعفریہ الائنس پاکستان نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024