• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کا درجہ

شائع December 12, 2013 اپ ڈیٹ December 13, 2013
پیشرفت کا سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل اور کپڑے کی صنعت کو ہوگا—فائل فوٹو۔
پیشرفت کا سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل اور کپڑے کی صنعت کو ہوگا—فائل فوٹو۔

لاہور: یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت پاکستانی برآمدات کو عمومی قواعد سے استثنٰی مل جائے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بتایا کہ پاکستان کی حق میں چار سو چھ ووٹ آئے جب کہ ایک سو چھیاسی رائے دہندگان نے پاکستان کو جی ایس پی پلیس کا درجہ دینے کی مخالفت کی۔

وزیر اعظم میاں نواز شریف نے یورپی یونین کے اس فیصلے کو پاکستانی مصنوعات پر اعتماد کے اظہار کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کامیابی حکومت کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔

اس پیشرفت کا سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل اور کپڑے کی صنعت کو ہوگا۔

یہ درجہ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے پاس پہلے ہی موجود ہے اور پاکستان اب ان ممالک سے مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

دوسری جانب اپٹما کے رہنماؤں نے یورپی پارلیمان کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

اپٹما پنجاب کے صدر ایس ایم تنویر نے کہا ہے پاکستان کی پچیس ارب ڈالر کی برآمدات میں ٹیکسٹائل سیکٹر کا حصہ تیرہ ارب ڈالر ہے۔

اعجاز گوہر نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس سے برآمدات بڑھیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024