• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سیاسی انتقام

شائع December 12, 2013
جماعتِ اسلامی کے رہنما کی پھانسی، بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم کا انتقام ملک کے لیے خطرناک ہوگا۔، فائل فوٹو۔۔۔
جماعتِ اسلامی کے رہنما کی پھانسی، بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم کا انتقام ملک کے لیے خطرناک ہوگا۔، فائل فوٹو۔۔۔

نائب وزیرِ قانون کا کہنا ہے کہ تاوقتیکہ صدر انہیں معافی نہ دے دیں، جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما عبدالقادر مُلا کو 'جتنا جلد ممکن ہوسکا ' پھانسی دے دی جائے گی۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے شخص کو دار پر کھینچنے کی اتنی جلدی، حالانکہ اعلیٰ عدلیہ اب بھی ان کی سزا بدل سکتی ہے۔

جناب مُلا کو سن اُنیّس سو اکھہتر کی خانہ جنگی کے دوران مبینہ انسانیت سوز جرائم کے ارتکاب پر، بنگلہ دیشی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے عمرقید کی سزا سنائی تھی۔ اُس وقت کے بنگلہ دیشی مزاج کو مدِنظر رکھتے ہوئے، سپریم کورٹ نے گذشتہ ستمبر کے دوران دی گئی سزا میں اضافے کا انتخاب کیا۔

جسے 'انٹرنیشنل' ٹریبونل کہا گیا، وہ بنگلہ دیش کی ایک عدالت تھی اور قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران انصاف کے معیاری تقاضے بھی پورے نہیں کیے گئے۔ اس مقدمے میں قانون کے تمام تقاضے اب بھی پورے نہیں ہوئے، اس وقت بھی مزید ایک اپیل کی جاسکتی ہے۔

اگرچہ انہیں جو سزا سنائی گئی، بذاتِ خود وہ انسانی حقوق کے منافی ہے، پھر بھی اگر بتائے گئے پس منظر میں جناب مُلا کو دی گئی سزا پر عمل درآمد ہوتا ہے تو پھر جیسا کہ خود وکیل دفاع نے کہا، یہ ایک 'قتل' ہوگا۔

قانونی پہلو ایک طرف، چالیس برس پہلے ہونے والے مبینہ جرائم میں جناب مُلا اور اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے دو ارکان سمیت دیگر کو سنائی جانے والی سزا سے عوامی لیگ کا جذبہ انتقام جھلکتا ہے۔ یہ بمشکل ہی بنگلہ دیش کے مفاد ہو۔

کیسا ملک ہے کہ جسے مفاہمت اور معاف کردیے جانے کی ضرورت ہے لیکن اس کے بجائے وزیرِ اعظم حسینہ واجد کے زیادہ تر سیاسی مخالفین کو جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

شیخ حسینہ کو طاقت کی انتہا پر موجود نیلسن منڈیلا سے درگذر کا سبق حاصل سیکھنے کی ضرورت ہے۔

سفید فام اقلیت نے چند صدیوں کے دوران اکثریتی سیاہ فاموں پرتوڑے جانے والے مظالم کی اپنی ہی تاریخ مرتب کی تھی لیکن جناب منڈیلا نے اپنے لوگوں کو تلقین کی کہ وہ ان سے بدلہ نہ لیں۔

اگر جناب مُلا کی پھانسی پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو پھر اپوزیشن بھڑک اٹھے گی، جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش مزید سیاسی عدم استحکام، تشدد اور اقتصادی تباہی سے دوچار ہوسکتا ہے۔

سن اُنیّس سو اکھہتر کی جنگ کے دوران زیادتیاں دونوں طرف سے ہوئی ہیں اور اگر احتساب یونہی نظر آیا تو پھر یہ انصاف سے بھی ناانصافی ہوگی۔

انگریزی میں پڑھیں۔

ڈان اخبار

تبصرے (1) بند ہیں

انور امجد Dec 12, 2013 10:56pm
بہت صحیح تجزیہ ہے۔ واقعی شیخ حسینہ واجد نے نیلسن منڈیلا سے کچھ نہیں سیکھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024