آرٹیکل 6 پر بیان، رضا ربانی اور زاہد خان کو دھمکی آمیز خطوط
اسلام آباد: سینیٹرز رضا ربانی اور زاہد خان کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے سلسلے میں بیان دینے پر دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے ہیں جس میں قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔
اس بات کا انکشاف جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر اعتزاز احسن نے نکتہ اعتراض میں کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر زاہد خان کو ایسے خطوط ملے ہیں جن میں ان کی تقاریر پر ان کو دھمکیاں دی گئی ہیں۔
اس موقع پر سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ یہ خطوط مجھے 10 دن قبل ملے تھے جس میں گالیوں کے علاوہ جنرل (ر) مشرف کے حوالے سے آرٹیکل 6 کی کارروائی پر مجھے قتل اور اغواء کی دھمکیاں دی گئیں۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے انکشاف کیا کہ آج بھی مجھے ایک خط ملا ہے جس میں ایک بار پھر گالیاں اور دھمکیاں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا ایک خط وزیر خزانہ اسحق ڈار کو بھی بھیجا گیا ہے جس کا ذکر میرے نام خط میں کیا گیا ہے۔
اعتزاز احسن نے خطوط کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ خطوط ہاتھ سے لکھے گئے ہیں جن میں گالیاں دی گئی ہیں اور دھمکیاں دے کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے، خطوط سے لگتا ہے کہ یہ آرٹیکل 6 پر ان کے خیالات کے جواب میں کسی نے لکھے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ خصوصی کمیٹی بنا کر اس معاملے کا جائزہ لیا جائے اور اس کی تحقیقات کی جائیں کیونکہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے جس پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
سینیٹر زاہد خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ڈکٹیٹروں نے اس ملک کا بیڑہ غرق کیا ہے، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، حکومت مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچائے۔
قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بلاشبہ یہ سنگین معاملہ ہے جس کا فوری نوٹس لینے کی ضرورت ہے، فاضل ارکان جو بھی آراء رکھتے ہیں وہ ان کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطوط کی کاپی مجھے دی جائے تاکہ میں اس کی انکوائری کراؤں اور ملزموں تک پہنچا جا سکے۔