• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

چترال میں خوراک کی کمی کا خدشہ ہے، شیرپاؤ

شائع December 4, 2013
وادی چترال کا ایک منظر۔ تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز
وادی چترال کا ایک منظر۔ تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز

پشاور: ضلع چترال میں خوراک کی اہم اشیا کی کمی کے خطرے کے تحت سابق وزیرِ داخلہ اور قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے منگل کے روز کہا ہے کہ صوبائی حکومت لواری ٹاپ کی بندش کے بعد لواری ٹنل کو کھولنے کے احکامات دے۔

منگل کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت فوری لواری ٹنل کھولے تاکہ کھانے پینے کی اشیا صوبے کے سب سے بڑے ضلعے تک روانہ کی جاسکیں۔

' لواری ٹاپ بند ہے جبکہ حکومت نے وادی میں ضروری اشیا فراہم کرنے کیلئے کوئی ضروری اقدامات نہیں کئے ہیں،' انہوں نے کہا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر برفباری شروع ہوگی تو چترال کا بقیہ ملک سے رابطہ کٹ جائے گا کیونکہ لواری ٹاپ سے گزرنے والا واحد راستہ بھی بند ہوجائے گا۔

کیوڈبلیوپی کے سربراہ نے کہا کہ راستہ بند ہونے سے چترال کے لوگوں کو سفر میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

انہوں نے چترال سے فلائٹ کی کم ترین تعداد پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ چترال تک پی آئی اے کی فلائٹس میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ صوبے کے وزیرِ اعلیٰ تھے انہوں نے وادی کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرائی تھی۔

' حکومت دفاعی اوراسٹریٹجی کے لحاظ سے اہم ترین اس علاقے کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کرے،' شیرپاؤ نے کہا۔

انہوں نے لواری ٹنل پر کام کی رفتار تیز کرنے پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024