بنگلہ دیش: حزب اختلاف کا جنوری کے انتخابات کا بائیکاٹ
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی حزب اختلاف کے اتحاد نے پیر کے روز جنوری میں ہونے والے عام انتخابات کے بائیکاٹ کی تصدیق کی ہے۔
بنگلہ دیش کی اہم اپوزیشن جماعت بی این پی نے جنوری میں ہونے والے انتخابات کے انعقاد کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے دوران فسادات میں 52 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ ملک گیر ہڑتال نے ملک کو معطل کررکھا ہے۔
بی این پی کے نائب صدر شمشیر مبین چوہدری نے خبر رساں ادراے اے ایف پی کو بتایا کہ موجودہ حالات میں پانچ جنوری کو انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کراونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ان کا کہنا تھا کہ ہم پانچ جنوری کو ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
واضح رہے کہ پیر دو دسمبر کی شام پانچ بجے تک الیکشن کیلئے کاغذاتِ نامزدگی داخل کئے جاسکتے تھے لیکن بی این پی کے کسی ذمے دار نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔
پچیس نومبر کو حکومت کی طرف سے انتخابی تاریخ کے اعلان کے بعد فسادات مزید بھڑک اُٹھے جس میں درجنوں اموات واقع ہوئیں۔
پولیس کے مطابق پیر کے روز بنگلہ دیش کے مغرب میں حکومتی جماعت کے ارکان اور بی این پی کے سینکڑوں حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں دو افراد ہلاک ہو گئے جبکہ اپوزیشن کے کارکنوں نے پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کرا دی ہے۔
حکام کے مطابق کارکنوں کے ٹرینوں پر پیٹرول بم حملوں اور پٹریوں کے اکھاڑنے کے باعث درجنوں ٹرین سروس معطل ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کوچ اور بسوں کو پیٹرول بموں کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
بنگلہ دیش ریلوے ٹریفک سربراہ سید ظہور حسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ اتوار کی شب ایک ٹرین کی سات بوگیاں پٹری سے اتر گئیں تھیں۔ اس کے بعد بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کا اہم شہروں یعنی چٹاگانگ اور سلہٹ سے رابطہ کٹ گیا تھا۔
پولیس کا بی این پی کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور ان کی اکثریت اب بھی روپوش ہے۔
بی این پی کے ترجمان صلاح الدین نے نا معلوم مقام سے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ بی این پی نے پیر سے ملک گیر ٹرانسپورٹ کی بندش میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کر دی ہے۔
چوہدری کا کہنا ہے کہ بی این پی اور اس کے سترہ اتحادی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے کو تبدیل نہیں کریں گے،جب تک کہ انتخابات غیر جانبدار حکومت کے تحت منعقد نہ کئے جائیں۔
بی این پی کا مطالبہ ہے کہ وزیرِ اعظم شیخ حسینہ اقتدار سے ہٹ جائیں اور غیر جانبدارانہ اور غیر جماعتی چیف ایگزیکٹو تعینات کرنے کے بعد انتخابات کا اعلان کیا جائے۔