• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ممبئی حملہ: ملزمان کے خلاف مقدمہ ناقص ہے ، وکیل

شائع November 25, 2013
فائل فوٹو۔۔۔
فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: پیر کو 2008 کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں سات پاکستانیوں کے وکلاء نے کہا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے میں ثبوت کا فقدان ہے۔

انہوں نے یہ بات حملے کے پانچ سال مکمل ہونے سے ایک دن قبل کہی ہے جس میں ممبئی میں ایک سو چھیاسٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے تجارتی دارالحکومت میں دس مسلح افراد کی طرف سے ہائی پروفائل ٹارگٹس پر تین روزہ حملوں میں لشکر طیبہ پر الزام عائد کیا گیا تھا جس کے باعث پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

پاکستان نے دو ہزار نو کے حملوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں سات افراد پر الزام عائد کیا تھا لیکن اس کو مزید آگے بڑھنے سے پہلے ہندوستان سے مزید ثبوت جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

ملزمان کے وکیل رضوان عباسی نے پیر کے روز کہا کہ مقدمے میں سست پیش رفت کے لئے ہندوستان خود زمہ دار ہے۔

انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ مقدمے میں کئی قانونی خامیاں اور ثبوت کا فقدان ہے کیونکہ ہندوستان ملزمان کے خلاف ضروری ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور اسی وجہ سے کیس میں تاخیر ہورہی ہے۔

ممبئی حملوں میں واحد زندہ بچ جانے والا پاکستانی نژاد محمد اجمل قصاب کو ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے قتل اور دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے پر گزشتہ سال کے آخر میں پھانسی دی گئی تھی۔

عباسی کا کہنا تھا کہ قصاب کی پھانسی سے ہندوستان نے ان حملوں کے واحد زندہ ثبوت کو تباہ کر دیا اور پاکستان میں تحقیقات کے لئے مسائل پیدا کیئے۔

نئی دہلی کا اصرار ہے کہ مجرموں کے کافی ثبوت پاکستان کے حوالے کر دئے گئے ہیں۔

گزشتہ سال جولائی میں پاکستان نے ہندوستان کو بتایا کہ مقدمے میں تازہ ثبوت نا قابل قبول تھے کیونکہ پاکستانی وکلاء کو ہندوستانی حکام نے گواہوں سے جرح کا موقع نہیں دیا تھا۔

عباسی نے دعوٰی کیا کہ ہندوستان کی طرف سے معلومات اور کوئی ٹھوس ثبوت کی دستاویزات فراہم نہیں کی گئ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ مرے موکلوں کا حملہ آورں کے ساتھ تعلق کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں تھا، کیونکہ ہندوستانی حکام کی طرف سے فراہم کیئے گئے ٹیلی فون نمبر پاکستان سیل فون کمپنی کے نہیں تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024