• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پاک و ہند کرکٹ سیریز کی 2014 میں امید

شائع November 22, 2013
اگر سیریز کا پلان طے پا جاتا ہے تو یہ متوقع طور پر ہندوستان میں ہی کھیلی جائے گی۔ فائل فوٹو اے ایف پی
اگر سیریز کا پلان طے پا جاتا ہے تو یہ متوقع طور پر ہندوستان میں ہی کھیلی جائے گی۔ فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے سربراہ نجم سیٹھی نے روایتی حریفوں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2014 کے آخر میں باہمی سیریز کے انعقاد کی امید ظاہر کی ہے۔

نجم نے کہا کہ ان کی ہانک کانگ میں ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کے دوران ہندوستانی ہم منصب سے ملاقات ہوئی تھی اور امید ظاہر کی ہے کہ 2014 کے آخر میں دونوں روایتی حریفوں کے درمیان سیریز کا انعقاد ہو سکے گا۔

انہوں نے جمعرات کو ہانک کانگ سے واپسی پر ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی کرکت بورڈ کے سربراہ این سری نواسن نے کہا کہ وہ ہندوستان میں آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی سیریز پر غور کریں گے۔

پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کوئی تحریری معاہدہ طے نہیں پایا کہ یہ سیریز کب اور کہاں منعقد ہو گی۔

اگر سیریز کا پلان طے پا جاتا ہے تو یہ متوقع طور پر ہندوستان میں ہی کھیلی جائے گی کیونکہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کے بعد سے کسی بھی انٹرنیشنل ٹیم ے پاکستان کا دورہ نہیں کیا اور پاکستان کو اپنے تمام تر میچز غیر ملکی سرزمین پر کھیلنے پڑے ہیں۔

ہندوستانی کو 2009 اور پھر 2011 میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن دونوں ہی مواقعوں پر سیکیورٹی خدشات کی بنا پر سیریز ملتوی کر دی گئی۔

گزشتہ سال دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ سال بعد دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچز پر مشتمل باہمی سیریز ہندوستان میں کھیلی گئی تھی۔

سیٹھی نے واضح کیا کہ وہ ملک کی موجودہ صورتحال کے باعث مستقبل قریب میں کسی بھی ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرتے نہیں دیکھ رہے۔

'دہشت گردی کی وجہ سے کوئی بھی ٹیم پاکستنب آںے کو تیار نہیں، ہمیں کچھ اقدامات کرنے ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی صورت میں دنیا ہماری بات سنے گی'۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سیٹھی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں انہوں نے پاکستان کی ایک روزہ اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو ایک نجی ٹی وی کے سیاسی ٹاک شو میں بطور مہمان بلایا تھا اور خود اس میں میزبانی کے فرائض انجام دیے تھے۔

مصباح الحق نے جنوبی افریقہ کے خلاف حال ہی میں متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر کھیلی جانے والی سیریز میں ناکامی کے بعد پاکستانی ٹیم کی متعدد خامیوں پر سے پردہ اٹھایا تھا۔

پاکستان، جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز تو ڈرا کرنے میں کامیاب رہا لیکن اسے ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 4-1 اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں 2-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سیٹجی نے اس پروگرا میں میزبانی کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف خراب کارکردگی کے بعد مصباح الحق سازگار اور مناسب ماحول میں سوالات کے جواب دینا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ان سے تمام سوالات کیے جائیں گے کیونکہ دیگر ٹی وی چینلز پر سوال پر سوال کیے جاتے ہیں اور انہیں کھل کر بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔

پی سی بی کے چیئرمین نے واضح کیا کہ ھالیہ کراب کارکردگی کے باوجود ان کا مصباح کو 2015 میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ سے ڈراپ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو ٹیم کے حوالے سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ورلڈ کپ کے لیے ٹیم تیار کرنے کے لیے ہمیں تجربات کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا ہو گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024