نیٹ فلیکس کی نئی منی سیریز تمام والدین کے لیے ویک اپ کال ہے کہ اگرچہ ان کے بچے آنکھوں کے سامنے موجود ہیں لیکن وہ مکمل طور پر محفوظ نہیں۔
شائع26 مارچ 202506:12pm
ڈاکٹر مبینہ کے مطابق مسئلے کا آغاز اکثر والدین کے رویوں سے ہوتا ہے کیونکہ والدین بچوں کی توجہ خود سے بھٹکانے کے لیے انہیں موبائل یا دیگر آلات تھما دیتے ہیں۔
مجھے یہ کرنا تھا، میرے پاس کوئی چارہ نہیں تھا، اس کے علاوہ ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، ہم یہاں ان سے بہت دور بیٹھے ہیں، ڈاکٹر یاسمین لاری کی ڈان سے گفتگو۔
'میں ایک ایسے والد سے ملا جن کا ایک بیٹا غیرقانونی طور پر یورپ جاتے ہوئے کشتی حادثے میں ہلاک ہوا مگر وہ ایجنٹ سے پوچھنا چاہتے تھے کہ ان کا دوسرا بیٹا اسی طرح یورپ کیسے جاسکتا ہے؟'
اگر ایک استاد کا خیال ہے کہ بچے کو یہ یاد رکھنے کے لیے ہوم ورک کرنے کی ضرورت ہے کہ اسے کلاس میں کیا پڑھایا گیا ہے تو ہمیں طریقہِ تدریس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
سندھ میں مختلف درگاہوں، پیروں، بزرگوں کے عرس پر سجنے والے میلوں میں شامل ان گنت خوبصورت رنگوں میں سب سے حسین رنگ گھوڑوں کی روایتی دوڑ ہے جو آج بھی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔
ہم جب ڈاکٹرز کے پاس علاج کی غرض سے جاتے ہیں تو توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ہمارے مرض کے مطابق درست ادویات تجویز کریں گے لیکن بدقسمتی سے ڈاکٹر-فارما گٹھ جوڑ کی وجہ سے ایسا نہیں ہوتا۔
ذوالفقار علی بھٹو نے دعویٰ کیا کہ وہ ایوب خان کا ایک اہم پیغام دینا چاہتے ہیں جس پر اپنے مصروف شیڈول کے باوجود امریکی صدر نے وقت نکالا اور 29 نومبر کو ذوالفقار علی بھٹو سے ملاقات کی۔
'یہ کبوتر پالنے اور ان کے کھیلوں کے شوقین افراد کے لیے ہے کہ وہ اپنے پرندوں کی ٹھیک سے دیکھ بھال کریں۔ مقابلے میں حصہ لینے کے لیے کبوتروں کی دیکھ بھال اور انہیں اچھی خوراک فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔
'جنیوا کیمپ میں ریڈ کراس نے سب کو ایک پرچہ دیا جس میں انہیں بتانا تھا کہ وہ کہاں جائیں گے؟ انہیں پاکستان، بھارت یا بنگلہ دیش میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا تھا، اکثریت نے پاکستان کا انتخاب کیا'۔
اردن کا تحقیقی مرکز ہرسال دنیا کے 500 بااثر ناموں کی فہرست شائع کرتا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو اجاگر کرنا ہے۔
بھگت سنگھ اور اُن کے ساتھیوں نے لاہور کے کمرہ نمبر 69 سے ہندوستان پر حکمران انگریز استعمار سے آزادی کی جنگ لڑی تھی لیکن لاہور اب اپنی تابناک تاریخ سے دور ہوتا جارہا ہے۔
اگلی بار آپ کو چھینک آئے یا سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو فوری طور پر خشک موسم کو موردِ الزام ٹھہرانے کے بجائے اس گلدستے کو دیکھیں جو آپ کے رشتہ دار بہت پیار سے آپ کے لیے لے کر آئے ہیں۔
'جیمرز کی وجہ سے فون نہیں لگ رہے تھے، لوگ ٹیکسی لینے گئے، اتنے میں ایک خالی گاڑی نظر آئی اسے روکا تو وہ شیری رحمٰن کا ڈرائیور تھا، اس کی گاڑی میں ڈال کر زخمی بی بی کو ہم اسپتال لے کر گئے'۔
جنرل عاصم منیر نے اپنی تعیناتی کے بعد پورا ایک سال ادارے میں موجود عمران خان کے حامیوں سے نمٹتے ہوئے گزارا لیکن اس کے باوجود خان باوردی افسران کو بغاوت پر اکسانے میں ناکام کیوں رہے؟
ہم نے اس رپورٹ میں 17 خاندانوں، 17 زندہ بچ جانے والے افراد سے بات کی، ریاستی حکام اور سیکیورٹی تجزیہ کاروں سے مؤقف لیا اور عدالتی ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا۔
'ہمارے رشتے دار رانگا ماٹی میں رہتے تھے، انہیں ان کے بچوں کے سامنے قتل کردیا گیا۔ رانگا ماٹی کا نام زمین کے لال رنگ کی وجہ سے تھا، یہ مٹی پھر خون سے لال ہوئی'۔
مکلی کی دوسری جنگ سے پہلے کئی سیاہ، ٹھنڈی اور چاندنی راتوں میں دھوکے اور فریب میں کتنے بے گناہوں کی گردنیں کٹیں، کتنوں کے پیٹھ میں کٹار گھونپی گئی اور کتنا ٹھنڈا خون پہاڑوں سے بہہ کر مٹی میں خشک ہوا۔
پاکستان جہاں نگرانی کا عمل سخت ہے لیکن ڈیٹا کی حفاظت کے لیے کوئی قانون نہیں وہاں لوگوں کی پرائیوسی کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔