پانچ سال پہلے مسلم لیگ (ن) دھاندلی کا رونا رو رہی تھی پانچ سال بعد پی ٹی آئی چیخ رہی ہے، بدلتے کرداروں کے ساتھ ایک طرح کی کہانی نے عوام کو بیزار کردیا ہے۔
اپوزیشن کی غیر موجودگی کے باعث حکومت کافی خوش بھی ہے، کیونکہ وہ جو بھی قانون سازی کرتی رہی ہے اسے کوئی چیلنج کرنے والا یا اس پر بات کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
پرویز الٰہی عمران خان کے ساتھ مکمل تعلق توڑنے کا خطرہ مول لینے کے لیے بھی تیارنہیں اور موجودہ صورتحال میں ان کے ساتھ بارگیننگ کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔
ایک وزیراعظم اور اس کے پرنسپل سیکرٹری کے درمیان ہونے والی گفتگو مقامی ایجنسی نے ریکارڈ کی یا کوئی ہیکر وزیر اعظم ہاؤس کے الیکٹرانک آلات کے اندر گھس گیا؟