عمران خان کے دورِ اقتدار میں سعودی ولی عہد نے دورۃ پاکستان کے دوران 20 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط کیے لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہوسکا، بقول نپولین 'وعدہ ہر چیز کا کرو، عمل درآمد کسی پر نہ کرو'۔
کچھ لوگوں کو شبہ ہے کہ شنکراچاریوں میں سے ایک اس بات پر ناراض تھے کہ کانگریس پارٹی نے اقتدار میں ان سے رام مندر کی حوالگی کے جو وعدے کیے تھے، موجودہ بی جے پی حکومت نے ان کا احترام نہیں کیا۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی میں چین نے ثالثی کا کردار ادا کیا جس کے ذریعے چین نے بین الاقوامی ثالث بننے کے مقاصد کی جانب ابتدائی اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
نواز شریف جب بھیوطن واپس آنے کا فیصلہ کریں تو ملک کو ان سے بہت زیادہ امیدیں نہیں لگانی چاہئیں. اب ان کی واحد دلچسپی صدارتی پویلین میں بیٹھ کر کھیلنا ہی ہے۔