کھیل

'چیئرمین پی سی بی کا انتخاب شفاف طریقے سے کیا گیا'

نئے آئین پر پوری طرح عمل کرتے ہوئے میرا شفاف اور غیر جانبدار انداز میں بطور چیئرمین انتخاب عمل میں لایا گیا ہے، ذکا اشرف

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے بورڈ کے نئے آئین اور اپنے انتخاب پر کی جانی والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین کا انتخاب شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کیا گیا۔

یاد رہے کہ بدھ کو چیئرمین پی سی بی کا کا پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ آئین کے تحت انتخاب کیا گیا تھا

سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بورڈ کے نئے آئین کے تحت پی سی بی چیئرمین کے انتخاب پر حیرانگی کا اظہار کیا تھا۔

شہریار خان نے کہا تھا کہ اس طریقے سے چار سال کے لیے چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کا طریقہ کار بالکل غلط ہے اور خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر  بورڈ جمہوری انداز میں چیئرمین کا انتخاب نہ کر سکا تو آئی سی سی اس کی رکنیت منسوخ کر دے گا۔

جمعے کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ذکا اشرف نے سی او او سبحان احمد، ڈی جی جاوید میانداد، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز انتخاب عالم اور بورڈ کے قانونی مشیر تفضل حسین رضوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم نے آئی سی سی سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نیا آئین بنایا جس میں چیئرمین کے انتخاب کے لئے آئی سی سی کے آئین کی شقوں کو اپنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ کے نئے نمائندہ آئین میں ہر کسی کا اپنا کردار ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں اس کی پذیرائی کی گئی جبکہ آئی سی سی نے عوامی سطح پر بھی اس کی تعریف کی۔

چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کے حوالے سے سوال پر ذکا اشرف نے کہا کہ نئے آئین میں پہلی مرتبہ چیئرمین کے شفاف اور غیر جاندارانہ انتخاب کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور اسی پر پوری طرح عمل کرتے ہوئے ان کا بطور چیئرمین انتخاب عمل میں لایا گیا ہے۔

انہوں نے عام انتخاب کی روشنی میں چیئر مین کے انتخاب میں جلد بازی کے عنصر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ انتخاب میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی تھی اور بورڈ آف گورنرز کے ارکان کی تعداد پوری ہونے پر ہی انہوں نے انتخاب کرایا ہے۔

یاد رہے کہ آئی سی سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنا ائین جہوری انداز میں بنانے کے لیے جون 2013 تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

آئی سی سی نے اپنے تمام رکن ملکوں کو رواں سال جون تک اپنے بورڈ میں حکومتی مداخلت ختم کرنے اور اس کے لیے آزاد جمہوری نظام وضع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ذکا نے کہا کہ عدالتی چارہ جوئی کا جواب عدالت میں دیں گے تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لئے کام کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ہم نے سابق کپتان وسیم اکرم کی زیر نگرانی فاسٹ باؤلنگ کیمپ لگایا جبکہ چیمپیئنز ٹرافی کی تیاری کے لئے انگلینڈ سے مماثلت کی بنیاد پر ایبٹ آباد میں کیمپ لگایا گیا تاکہ کھلاڑیوں کو بہتر سے بہتر انداز میں تربیت دی جا سکے اور اس کیمپ میں جاوید میانداد نے بھی وہاں کھلاڑیوں کو تربیت دی۔

اس موقع پر بورڈ کے قانونی مشیر تفضل حسین رضوی نے کہا کہ پی سی بی کا آئین کو ئی خفیہ دستاویز نہیں اور یہ آئین چاہے کسی کو پسند آئے یا نہ آئے، اسے سب کو فالو کرنا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں تفضل نے کہا کہ چیئرمین کا تقرر چار سال کے لئے ہے اور ان کے خلاف کوئی عدم اعتماد کی تحریک نہیں لائی جا سکتی لیکن چیئرمین کو آئین کے مطابق اپنی ذمے داریاں ادا کرنا ہونگی اور اگر بورڈ کے معاملات آئینی طور پر نہیں چلائے جاتے تو پیٹرن ان چیف ان کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں کرکٹ کی جانب ہیں اسی لیے وہ انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی اور ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنی تمام توانائیاں صرف کر ہے ہیں۔

انہوں نے کہا اگرچہ کرکٹ کی بحالی مشکل کام ہے مگر وہ اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور انہیں امید ہے کہ اس میں کامیاب رہیں گے۔